ایک نیوز نیوز: بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ کے سرکاری اسکول کا پرنسپل اسکول کے 9 بچوں کو ٹور پر لیکر گیا جہاں اس نے طالبات کے لیے ایک ہوٹل میں دو کمرے بک کرائے، ایک کمرے میں 8 لڑکیوں کو ٹھہرایا گیا جبکہ دوسرے روم میں ہائی اسکول کا پرنسپل مبینہ طور پر گیارہویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ رہا۔
رپورٹ کے مطابق اسکول پرنسپل نے لڑکی کے کھانے میں کچھ نشہ آور اشیا ملائی اور پھر اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ جب لڑکی کی جانب سے مزاحمت دکھائی گئی تو پرنسپل نے امتحان میں فیل کرنے اور قتل کی دھمکیاں دیں۔
پولیس کے مطابق ہائی اسکول کے بچے 24 نومبر کو ٹور سے واپس آئے۔ کچھ روز لڑکی خاموش رہی لیکن بعد میں اس نے سارا واقعہ اپنے خاندان والوں کے سامنے رکھ دیا۔
پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی کے والد کی جانب سے اسکول پرنسپل کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا جس پر پولیس نے پرنسپل کی گرفتاری کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔