ایک نیوز: اسلام آباد میں سول جج عاصم کی اہلیہ، ملزمہ سومیہ عاصم کے ہاتھوں تشدد کا شکار بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ کی طبیعت میں بہتری آنے لگی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پروفیسر جودت سلیم نے کہا ہے کہ کمسن رضوانہ کی طبیعت قدرے بہتر ہے، آپریشن کے بعد رضوانہ کے زخموں میں انفیکشن میں کمی آئی ہے۔سر، چہرے، کمر کے زخموں کا انفیکشن ختم کرنے کے لیے آپریشن کر کے پٹیاں کی جا رہی ہیں، پٹیوں کے بعد انفیکشن میں کمی آنا مثبت اور خوش آئند ہے۔رضوانہ کے زخموں کا انفیکشن ختم ہونے کے بعد پلاسٹک سرجری کی جائے گی، سر پر زخم عین درمیان میں ہے، رضوانہ ابھی صرف بیٹھ رہی ہے۔
میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے کہا کہ پلاسٹک سرجری کی 4 رکنی ٹیم نے ڈریسنگ کی اور زخموں کا معائنہ کیا،پلاسٹک سرجری کی ٹیم آئندہ کب ڈریسنگ کرے گی فیصلہ کل بورڈ کی مشاورت سے کرے گی ،رضوانہ کے باقی ٹیسٹ روٹین کے مطابق کیسے جا رہے ہیں،رضوانہ کی صحت پہلے سے بہت بہتر ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے کمسن بچی رضوانہ تشدد کیس میں ملزمہ سومیہ عاصم کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا۔
فیصلے کے مطابق ریکارڈ سے حقیقت معلوم ہوئی ہے کہ کمسن بچی رضوانہ گزشتہ چھ ماہ سے ملزمہ سومیہ عاصم اور ان کے اہل خانہ کے ہمراہ رہائش پذیر تھی۔