ایک نیوز نیوز: ترکی کا نام ترکیہ رکھنے میں بہت سارے عوامل شامل ہیں اور نام بدلنے کا عمل دسمبر 2021 میں شروع ہوا تھا۔
ملک کا امیج درست طریقے سے پیش کرنے اوراسے ثقافتی جڑوں سے جوڑنے کے لئے تبدیل کیا گیا۔
نام تبدیل کرنے کی ایک وجہ یہ تھی کہ ترکی کے نام کا ایک پرندہ ہے جس کا مسیحوں کے تہوار کرسمس، سال نو اور تھینکس گیوِنگ سے بڑا تعلق ہے۔ دوسرا یہ کہ ترکی لفظ کو جب گوگل کیا جاتا تو پرندہ ترکی بھی سامنے آ جاتا۔
اس کے ساتھ ہی انگریزی زبان کی کیمبرج ڈکشنری میں ترکی کے لفظ کے جو مطالب بیان کیے گئے ہیں ان کے مطابق ترکی کسی احمق یا بے وقوف شخص کو کہا جاتا ہے یا کسی ایسی چیز کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو بری طرح ناکام ہو گئی ہو۔
الیکشن سے قبل، ترکی کی پہچان بدلنے کی مہم کے تحت ترکی میں تیار کردہ تمام چیزوں پر میڈ اِن ترکیہ لکھا جائے گا اور سیاحت کو فروغ دینے کی ایک اشتہاری مہم شروع کی گئی ہے جس میں ہیلو ترکیہ استعمال کیا جا رہا ہے۔
ترکی کا نام بدلنے کا عمل دسمبر 2021 میں شروع ہوا تھا۔ صدر رجب طیب اردوغان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ترکیہ عوام، ثقافت، تہذیب اور اقدار کی مکمل اور درست عکاسی کرتا ہے۔
ترکی کے عوام کی اکثریت پہلے ہی اپنے ملک کو ترکیہ پکارتے ہیں۔ لیکن بین الاقوامی سطح پرانگریزی میں استعمال کیا جانا والا نام ترکی اپنایا جاتا رہا۔
یورپ میں ترکیہ کی 1923 میں آزادی سے انگریزی میں استعمال کیا جانے والا نام ترکی پکارا جا رہا ہے۔
ملکوں کی طرف سے اپنا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ 2020 میں نیدرلینڈز نے نام ہالینڈ استعمال کرنا بند کر دیا تھا۔
اس سے قبل میسیڈونیا نے اپنا نام بدل کر شمالی میسیڈونیا رکھ لیا تھا جس کی وجہ یونان سے سیاسی تنازع تھا اور سوازی لینڈ نے سنہ 2018 میں اپنا نام ای سواتینی رکھ لیا تھا۔
اگر مزید ماضی میں چلے جائیں تو ایران کے لیے فارس کا لفظ استعمال ہوتا تھا، سیام اب تھائی لینڈ اور روڈہیشیا اب زمبابوے ہو گیا ہے۔