ایک نیوز نیوز: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عمران خان اور شہباز شریف کے درمیان ثالثی کرانے کی پیش کش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی خاطر شہباز شریف اور عمران خان سے بات کرنے کو تیار ہوں ۔میری کوشش ہو گی کی دونوں میں نفرتیں کم ہوں اور جلد انتخابات کے لیے ماحول سازگار بنایا جا سکے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر ہاؤس میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے موجودہ معاشی اور سیاسی حالات کے بارے میں سب کو سوچنا ہوگا ۔ سیاستدانوں کو اپنی آنا ختم کرکے ایک میز پر بیٹھنے کی ضرورت ہے۔صدر کا کردار آئینی ہوتا ہے لیکن میری خواہش ہے کہ ملک کے لیے اپنا کردار ادا کروں ۔
عارف علوی نے مزید کہا عمران خان میرے لیڈر اور دوست ہیں ۔ واٹس ایپ پر رابطہ رہتا ہے۔ الیکشن اچھا حل ہے۔مل بیٹھ کر طے کریں کہ الیکشن کب ہونے چاہیئں۔ملک کی خاطر شہباز شریف اور عمران خان سے بات کرنے کو تیار ہوں ۔میری کوشش ہو گی کی دونوں میں نفرتیں کم ہوں اور جلد انتخابات کے لیے ماحول سازگار بنایا جا سکے۔ صدر کی حیثیت سے خود اکٹھا نہیں کرسکتا کہہ ہی سکتا ہوں ۔
صدرمملکت کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبوں کا تنازعہ ملک کے لیے خطرناک ہے ۔وزیراعظم کی طرف سے 85 سمریاں بھجوائی گئیں سب پر سائن کئے صرف دو سمریاں واپس کیں۔ جن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کی سمری شامل تھی۔ ان دونوں معاملات پر میں نے خود بہت کام کیا تھا۔
عارف علوی نے کہا سیاستدانوں کو ہمیشہ اداروں پر تنقید کرنے سے روکا ہے۔سیاستدانوں کو سمجھاتا رہتا ہوں کہ فوج کو زیر بحث نہ لایا کریں۔ فوج ملکی سلامتی کی ضامن ہے۔فوج کو متنازع نہ بنایا کریں۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ جیتنا فوج کا ہی کام تھا۔ ان کا احترام کرنا چاہیے۔