ایک نیوز نیوز: برازیل میں سبین نامی ایک خاتون نے فراڈ سے اپنی ماں سے142 ملین ڈالر، جو کہ پاکستانی کرنسی میں 31 ارب روپے بنتے ہیں، کے آرٹ ورکس، جیولری اور نقد رقم ہتھیا لیے۔
پولیس نے خاتون اوراسکے چارساتھیوں کو گرفتارکرلیا ہے، جبکہ اس کے دو ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
فراڈ کا آغاز 2020 میں ہوا جب ایک جوتشی نے خاتون کی 82 سالہ والدہ جینیویوی بوگھیکی سے رابطہ کیا اور اسے بتایا کہ آپ کی بیٹی بہت جلد فوت ہو جائے گی۔ جینیویوی بوگھیکی مرحوم آرٹ کلیکٹر جین بوگھیکی کی بیوی ہیں۔
پریشان حال ماں کو اپنی بیٹی کو کچھ اور جوتشیوں کے پاس لے جانے کا کہا گیا، جنہوں نے جینیویوی بوگھیکی کو مزید خوف زدہ کیا اور کہا کہ یہ پینٹنگز بد شگونی کی وجہ ہیں۔ انہیں گھر سے ہٹا دیا جائے۔ بیچاری ماں اپنی بیٹی کی زندگی بچانے کے لئے انہیں آرٹ ورکس اور رقم دینے پر تیار ہو گئی۔
سبین اور اسکے مبینہ جوتشی ساتھی نے بڑھیا کو کئی ماہ تک گھر میں بند بھی رکھ، جس پر جینیویوی بوگھیکی نے پولیس کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 16 بیش قیمت پینٹگز گھر سے اٹھائی گئیں، جن میں کچھ برازیل کے مشہور پینٹرز کے آرٹ ورکس بھی شامل ہیں اور انہیں بیچ کر اربوں روپے کمائے گئے ہیں۔
پولیس نے سبین سمیت سات افراد پر غبن، چوری، بھتہ خوری، حبس بے جا میں رکھنے اور مجرمانہ طور پر شرکت داری کے الزامات پر کیس درج کر لیا ہے۔