عالم دین مولانا محمود حسن حسنی ندوی طویل علالت کےبعد لکھنو میں  انتقال کرگئے

hasni nadvi death
کیپشن: hasni nadvi death
سورس: google

ایک نیوز نیوز:  دارالعلوم ندوۃ العلما کے استاد  اور عالم مولانا محمود حسن حسنی ندوی طویل علالت کےبعد لکھنو میں  انتقال کرگئے۔

وہ درس و تدریس کے علاوہ تصنیف و تالیف سے بھی وابستہ تھے۔ اس کے علاوہ انہیں شعر کہنے کا بھی ملکہ حاصل تھا۔ وہ مولاناسید ابوالحسن علی ندوی کے خانوادے  کے چشم و چراغ تھے۔

مولانا محمود حسن حسنی ندوی لکھنؤ میں 22جولائ0 197ء کو پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم ندوۃ العلماء کے ایک مکتب میں حاصل کی، جب کہ ابتدائی عربی درجات کی تعلیم مدرسہ ضیاء العلوم، رائے بریلی میں حاصل کرنے کے بعد ثانویہ اور عالمیت کی تکمیل دار العلوم، ندوۃ العلماء سے کی۔

انہوں نے حدیث شریف کا دو سالہ کورس 1412ھ مطابق1992 ء میں کیااور پھر المعہد العالی للدعوۃ و الفکر الاسلامی کا ایک سالہ کورس کرکے مدرسہ ضیاء العلوم سے تدریس کا آغاز کیااور دارِ عرفات، رائے بریلی میں تصنیف و تحقیق سے وابستگی اختیار کی۔

سنہ 2001 ء سے معاون ایڈیٹر کے طور پر پھر کچھ عرصہ بعد نائب مدیر کے طور پرتعمیرِ حیات سے وابستہ رہے۔ کئی کتابوں کے مصنف ہیں جن میں تاریخِ اصلاح و تربیت اور کئی دینی، علمی، دعوتی اور اصلاحی شخصیات کے تذکرے شامل ہیں۔اس کے ساتھ ماہنامہ ''رضوان'' لکھنؤ کے معاون مدیر اور دارِ عرفات، رائے بریلی کے ترجمان ''پیامِ عرفات'' کی مجلسِ ادارت کے رکن رہے۔