ایک نیوز نیوز: اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے الزام میں گرفتار شہباز گل کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان کے بارے میں ایسی بات کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2022-08-12/news-1660283561-2793.mp4
جوڈیشل مسجٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پولیس کو کوئی اعترافی بیان نہیں دیا، صحافی کے سوال پر شہبازگل نے وعدہ معاف گواہ بننے کی خبر کو جھوٹ قراردیدیا،
اپنی افواج کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ ایسے الفاظ استعمال کروں، میں پروفیسر ہوں مجرم نہیں ہوں، مجھے تھانہ کوہسار میں نہیں رکھا گیا،مجھ سے سیاسی انتقام لیا جارہا ہے۔باربار یہ سوال کیا جاتا ہے کہ کیا آپ نے یہ سب عمران خان کے کہنے پر کہا تھا؟میں نے کہا کہ میں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں:شہبازگل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد:جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
اس سے قبل شہباز گِل نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ مجھے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا میرا میڈیکل بھی نہیں ہوا،مجھے تھانہ کوہسار میں بھی نہیں رکھا گیا،میرا فرضی میڈیکل اپنی مرضی سےبنایا گیا ہے۔جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں،شہباز گل نے عدالت میں قمیض اُٹھا کر جج کو اپنی کمر دکھائی۔وکلا سے بھی ملنے نہیں دیا جارہا،جیل میں ساری رات مجھے جگائے رکھا گیا، میں نے پارٹی پالیسی سے ہٹ کر یہ بیان نہیں دیا، مجھ سے پوچھا جاتا ہے سابق وزیراعظم عمران خان کیا کھاتے ہیں۔
اس وقت چار بجے کا وقت تھا اس وقت کوئی موبائل نہیں چل رہا تھا کیونکہ سگنل نہیں تھے۔
واضح رہے کہ تین روز قبل شہباز گل کو اداروں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے اور ان کے سربراہوں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔