ایک نیوز:لاہورکے علاقے غازی آباد میں 10لاکھ نہ لانے پرسسرالیوں کے ہاتھوں قتل ہونیوالی بہوکو سپردخاک کردیاگیا۔
لڑکی لاش گھر پہنچی کو کہرام بپا ہو گیا، والد، بھائیوں اور رشتہ داروں نے حکومت اور اعلی حکام سے انصاف کی اپیل کردی ۔
غازی آباد کی رہائشی سحر بانو کی ایک سال قبل آصف نامی شخص سے شادی ہوئی تھی، کاروباری حالات ٹھیک نہ ہونے پر آصف اور اسکے والد کی جانب سے سحر بانو سے اپنے گھر والوں سے دس لاکھ کا مطالبہ کیا جا رہا تھا جس پر گھر میں اکثر جھگڑا رہتا تھا۔
مرحومہ سحر بانو کے والد اور تایا کا کہنا ہے وزیر اعلی پنجاب، وزیر اعظم پاکستان انہیں انصاف فراہم کریں اور ملزموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
موحومہ سحر بانو کے بھائیوں کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ ظلم ہوا ہے، عید ملنے کے لیے اس نے آنا تھا کہ اب اس کی لاش آ گئی ہے، ساٹ بھائی رشتہ دارغازی آباد بیاہ کر جانے والی سحر بانو کی نعش گھر پہنچی تو ہر آنکھ اشکبار تھی۔
پولیس کاکہنا ہے کہ عید کے دوسرے روز لاہور میں سسرالیوں نے مبینہ طور پر بیٹے کے کاروبار کے لیے 10 لاکھ لانے کا مطالبہ پورا نہ کرنے پر بہو کو گلا دبا کر قتل کر دیا تھا۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ مقتولہ سحر بانو کے بھائی عمیر علی کی مدعیت میں درج کیاتھا ۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتولہ سحر بانو کی ایک سال قبل آصف سے شادی ہوئی تھی، ملزم آصف اکثر اپنی بیوی سے کاروبار کے لیے 10 لاکھ روپے لانے کا مطالبہ کرتا اور رقم نہ دینے پر تشدد کرتا تھا۔
مدعی نے الزام لگایا کہ مقتولہ سحر بانو کا سسر عبدالرشید اور رشتہ دار راشد بھی قتل میں ملوث ہیں، رقم کا مطالبہ پورا نہ کرنے پر ملزمان نے سحر بانو کو منصوبہ بندی کے تحت گلا گھونٹ کر قتل کیا۔