ایک نیوز:صدر مملکت عارف علوی کاکہنا ہے کہ ملکی تاریخ میں کبھی الیکشن پیسوں کی وجہ سے ملتوی نہیں ہوا۔
صدر مملکت عارف علوی کا بیان میں کہنا تھا کہ افواج پاکستان کی ملک کیلئے بہت قربانیاں ہیں ، جب دہشتگردی کیخلاف مختلف آپریشنز چل رہے تھے تب بھی الیکشن ہوئے ، صدر مردم شماری کی وجہ سے بھی الیکشن ملتوی ہونے کی بات نہیں بنتی۔
عارف علوی کامزید کہنا تھاکہ صدر مملکت صاف اور شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ، صدر مملکت ملکی معیشت کو ٹھیک کرنے میں 10 سال لگیں گے ۔ الیکشن کمیشن حکومت کا پریشر لے رہا ہے ۔بھارت الیکشن کمیشن اتنا شفاف ہے کہ وہاں نگران حکومت بھی نہیں ، سپریم کورٹ کے اندر کے اختلافات سے قوم کو افسوس ہوا ، صدر پاکستان کی موجودہ جمہوریت کی سمت سپریم کورٹ سے ہی ملے گی۔ موجودہ حکومت کی کیفیت سے جمہوریت کی راہ نظر نہیں آتی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس دائر کرنے پر پچھتاوا ہے۔ جسٹس فائز کیخلاف ریفرنس جوڈیشل کونسل کو بھیجا کہ وہ تحقیقات کر سکتا ہے
عارف علوی کا کہنا تھا کہ سیاسی حکومت ان چیزوں سے بہانے پکڑنا چاہتی ہے۔ جمہوریت میں کبھی بھی اسمبلی تحلیل ہو سکتی ہے۔ بہت سی جماعتوں میں جمہوری لوگ موجود ہیں مگر پارٹی پالیسی کی وجہ سے خاموش ہیں ، صدر ارکان نے استعفے دئیے تو انہیں پہلے منظور نہیں کیا گیا بعد میں منظور ہو گئے ،
صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ صدر پارلیمان اور سپیکر کبھی ایک بات کرتے ہیں کبھی دوسری اس وقت ملک کا پارلیمان ادھورہ ہے وزیراعظم نے کیا لکھا میں اس کا جواب نہیں دوں گا۔وزیراعظم سے کوئی پرائیویٹ ملاقات نہیں ہوئی، کبھی کبھی غلط کیفیت میں بھی اچھا فیصلہ ہو سکتا ہے۔