ایک نیوز:وفاقی حکومت نے گندم،چینی،کھاد،اشیا ئے ضروریہ کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان کی زیرصدارت اجلاس میں گندم، چینی، کھاد و دیگر اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ کی روک تھام کاجائزہ لیاگیا۔سمگلنگ میں ملوث افسران اور عملہ کے خلاف سخت سے سخت کارروائی ،اداروں کے جوائنٹ آپریشن اور انٹیلیجنس شیئرنگ پر کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی طارق بشیر چیمہ، وزیر صنعت مخدوم مرتضیٰ محمود ، معاون خصوصی برائے ریوینیو طارق محمود پاشا،سیکرٹری داخلہ علی مرتضیٰ، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو آصف احمد اور وفاقی و صوبائی اداروں کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان کاکہنا تھا کہ اشیائے ضروریہ کی ملک سے باہر سمگلنگ ایک ہنگامی صورتحال کا باعث بن رہی ہے، سب سے پہلے تو جو لوگ اس غیر قانونی کام سے منسلک ہیں اور اس میں سہولت کار ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانا ہوگی۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ جوائنٹ چیک پوسٹس اور جوائنٹ پٹرولنگ پر عملدرآمد کو جلد سے جلد یقینی بنایا جائے۔ بارڈر کنٹرول کے نظام کو بھی مزید فعال بنانا ہو گا اور اس کے ساتھ بین الاصوبائی نقل وحمل پر بھی نظر رکھی جائے۔اشیائے ضروریہ پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگائے جانے کے عمل کو یقینی بنایا جائے تاکہ ضبط ہونے والی اشیاء کے ذریعے اس میں شامل عناصر کی سرکوبی کی جا سکے، سرحدی اضلاع میں ضرورت سے زیادہ اشیائے ضروریہ کی سپلائی کو روکنے کیلئے اقدامات عمل میں لائے جائیں۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سرحدی اضلاع میں ضرورت سے زیادہ ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔بارڈر کے ساتھ ساتھ، سمگلنگ کو روکنے کیلئے اس کے آغاز کی جگہ سے لے کر اس کو راستے میں روکنے کیلئے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔اس سلسلے میں اگر قوانین میں ترامیم کی ضرورت ہے تو وزارت قانون اور ایف بی آر جلد اس ٹاسک کو مکمل کریں۔اجلاس میں پہلے لیے گئے فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا۔