پیمرا قابل اعتراض مواد پر از خود نوٹس لے کر کارروائی نہیں کرسکتا،سپریم کورٹ

پیمرا قابل اعتراض مواد پر از خود نوٹس لے کر کارروائی نہیں کرسکتا،سپریم کورٹ
کیپشن: PEMRA cannot take action on objectionable material by itself, Supreme Court

ایک نیوز:سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ پیمرا کسی بھی قابل اعتراض مواد پر از خود نوٹس لے کر کارروائی نہیں کرسکتا۔ پیمرا از خود نوٹس لینے سے پہلے بھی کونسل آف کمپلینٹس کی رائے کا پابند ہے۔

سپریم کورٹ نے نجی چینل کے ڈرامے پر پابندی کے خلاف درخواست کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ 19 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا۔

فیصلے کے مطابق الیکٹرانک میڈیا پر نشر ہونے والے ڈرامے کو بھی آرٹیکل 19 اے کا تحفظ حاصل ہے، کسی بھی قابل اعتراض مواد پر پابندی پیمرا کی کونسل آف کمپلینٹس کی رائے سے مشروط ہے، کونسل آف کمپلینٹس کی رائے کے بغیر پیمرا خود سے ٹی وی چینلز پر نشتر کردہ مواد پر پابندی کا اختیار نہیں رکھتا۔ پیمرا آرڈیننس کا سیکشن 27 کسی بھی پروگرام یا اشتہار کے خلاف پیمرا کوازخود کارروائی کی اجازت نہیں دیتا، پیمرا اپنی کونسل آف کمپلینٹس کے فیصلے کو نظر انداز کر کے آرڈر نہیں کر سکتا۔

 فیصلے کے مطابق ٹی وی ڈرامے یا پروگرام کے مواد کا جائزہ پیمرا کونسل آف کمپلینٹس کو ہی لینا چاہیے۔ پیمرا کونسل آف کمپلینٹس کے ممبران کا تقرر واضح اور شفاف طریقہ کار کے تحت ہونا چاہیے۔ٹی وی ڈراموں میں اگر کوئی قابل اعتراض یا غیر اخلاقی سین ہو تو صرف اس حصے کو نشر کرنے سے روکا جا سکتا۔ سندھ ہائیکورٹ نے ڈرامہ نشر کرنے پر پابندی کے پیمرا کے فیصلے کو مسترد کر دیا تھا، سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھا۔