ایک نیوز: اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے نام خط لکھ دیا،اسپیکر نے نگران حکومت کے پی ٹی آئی کارکنوں کیخلاف حکومتی اقدامات پر تشویش کااظہارکیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر سردار سبطین خان نے میڈیا ٹاک پر نگران وزیراعلیٰ کو خط لکھا، سبطین خان نے خط میں کہا ہے کہ نوازشریف کے بھائی وزیراعظم ہیں، کس بات کا ڈر ہے، عوام کے سامنے پیش ہوں،نگران حکومت کو غیرجانبدار ہونا چاہئے،افسوسناک!نگران حکومت نے متعصبانہ رویہ اختیار کر رکھا ہے،پی ٹی آئی کے کارکنوں کا سیاسی استحکام کیا جارہاہے،پی ٹی آئی کارکنوں کے گھروں پر پولیس چھاپے مارہی ہے، ناجائزگرفتاریاں کی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں وزیراعظم شہباز شریف کےخلاف درخواست دائر
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید کہا کہ نگران حکومت سول بیوروکریسی کی غیر آئینی طور پر تعیناتیاں اور ٹرانسفر کررہی ہے،آپ کی نگران حکومت پی ڈی ایم کی توسیع ہے،پی ٹی آئی کے کارکنوں کیخلاف اینٹی کرپشن میں بھی مقدمات درج کئے جا رہے ہیں،خط میں کہا گیاہے کہ میری التماس ہے حکومتی ایجنسیز کو ہدایت کریں وہ سیاسی استحصال سے باز رہیں ،آپ کو متوجہ کرتا ہوں نگران حکومت کاکام انتخابات کے انعقاد میں کمیشن کی معاونت ہے،اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن سے زیادہ نگران حکومت قائم نہیں رہ سکتی۔
دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نےزمان پارک کےباہر میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ میں نے خط میں لکھا ہے محسن نقوی نگران وزیر اعلیٰ کا کام ادا کرے،پی ڈی ایم کی حکومت کا آلہ کار نا بنے،میں نے آئین پاکستان کے مطابق نگران وزیر اعلیٰ کو خط لکھا ہے،خط میں کوئی بھی ایسی بات نہیں جو آئین سے ہٹ کر ہو،اینٹی کرپشن نیب پولیس کا رویہ دیکھیں نگران وزیر اعلیٰ الیکشن کروانے ائیں ہیں کروا کر فارغ ہوں،چئیرمن تحریک انصاف عمران خان ساری جماعت کو ہی پیار کرتے ہیں سب لوگ انکے قریب ہیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نےمزید کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اگر الیکشن نہیں ہوتا توہین عدالت پر بات جائے گئی،ابھی تازہ تازہ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم پر توہین عدالت لگی،آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سے حکومت کو کچھ سیکھنا چاہیے،وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن آج دائر کر دیں گے،اگر فیصلے پر عملدرآمد نا ہوا تو توہین عدالت لگے گئی،ہم عدالت میں آئین کی بالادستی کی جنگ لڑ رہے ہیں اپنی جنگ نہیں لڑ رہے،آئین پاکستان اور سپریم کورٹ چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے الیکشن ہونا چاہیے،ہمارے اور اپ کے ووٹوں سے حکومت بنتی ہے ہم یہ نہیں کہہ رہے ہمیں دھاندلی کر کے جتوایا جائے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا وضاحتی بیان سامنے آیا گیا ہے ہمیں ہمیں اسکو ماننا چاہیے۔