ایک نیوز : سینیٹر مشاہد حسین سید کی گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی تجویز ، ملک میں تاریخی سیاسی بحران پر بند دروازوں کےرستے کھلنے لگے۔ملک کی ساری بڑی سیاسی جماعتوں نے گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس جانب پیشرفت کا عندیہ دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سب سیاستدانوں کا اس امر کا شدت سے احساس ہے کہ اگر معاملات پوائنٹ آف نو ریٹرن تک پہنچے تو اجتماعی نقصان ہوسکتا ہے اور کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے اور چیف جسٹس پاکستان عطابندیال نے بذریعہ اٹارنی جنرل حکومت کو کچھ قابل عمل مشورے دیئے ہیں اسی طرح گولڈن جوبلی کنونشن میں خطاب کے دوران پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف زرداری نے بھی وزیراعظم شہباز شریف کو شدت سے مذاکرات کا مشورہ دیا ہے جبکہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کہہ چکے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف بامعنی مذاکرات کے لئے قومی اسمبلی میں واپسی حتی کہ الیکشن التوا کے لئے آئینی ترمیم کے لئے بھی تیار ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مشاہد حسین کی تجویزپر مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسد قیصر کو ’’رولز آف دی گیم ‘‘سیٹ کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہےتاکہ جب حتمی ہدف یعنی جب بھی انتخابات ہوں تو ان کے نتائج کو سب سیاسی جماعتوں کی جانب سے تسلیم کیا جائے۔