ایک نیوز: بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔
تفصیلات کے مطابق درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ ایم کیو ایم سندھ کے بیٹے ہیں اور انہیں بھی حقوق حاصل ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا ہم کب منع کررہے ہیں کہ وہ سندھ کے بیٹے نہیں ہیں؟یہ پابندی کس نے لگائی ہے پیمرا نے یا لاہور ہائیکورٹ نے؟ جس پر درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پیمرا کو ہدایات جاری کی گئی تھی۔
جج یوسف علی سید نے کہا کہ تو پھر بانی ایم کیو ایم لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوکر اسکا سامنا کیوں نہیں کرتےہیں؟ جس پر درخواستگزار کی جانب سے موقف اپنا ہے کہ ان پر بہت سے پابندیاں ہیں پاسپورٹ بھی نہیں ہیں۔ بانی ایم کیو ایم کی جانب سے معافی بھی مانگی جاچکی ہے۔ بانی ایم کیو ایم پر پاکستان اور بیرون ملک اشتعال انگیز تقاریر کا ایک بھی مقدمہ ثابت نہیں ہوا ہے۔ عدالت سے استدعا کی گئی کہ بانی ایم کیو ایم کی تقریر پر پابندی ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔ جس کے بعد عدالت کی جانب سے درخواست کو مسترد کردیا گیا۔