اپوزیشن معاشی اور سیکیورٹی پالیسی پر اپنا کردار ادا کر ے:بلاول 

Sep 11, 2024 | 16:10 PM

ایک نیوز:قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام ڈے ٹو ڈے فائر فائٹنگ ہو گا تو کسی کا کام نہیں چلے گا، اپوزیشن معاشی اور سیکیورٹی پالیسی پر اپنا کردار ادا کر ے ۔
 بلاول نے کہا کہ صرف یہ کہنا کہ معاشی پالیسی اور سیکیورٹی پالیسی غلط ہے تو اس سے کام نہیں چلے گا، ا پو ز یشن صرف اپنے لیڈر کی گرفتاری اور رہائی پر بات کرتی ہے ،وزیراعلی کے پی اگر گالی دے، جج پر مقدمہ بنائے تو وہ اپنا کام نہیں صرف سیاست کر رہا ہے ،بانی تحریک انصاف جب وزیراعظم تھا میری کوئی ذاتی مخالفت نہیں تھی میرے خاندان نے جمہوریت اور عوام کے مسائل کے حل کے لیے قربانیاں دیں ہیں۔
پیپلز پارٹی نے اٹھارویں ترمیم میں بہترین ترامیم کرائیں ،اپنے لیڈر کا کیس عوام اور عدالتوں میں لڑیں اس ایوان میں آ کر عوام کی خدمت کریں، ملک میں مہنگائی ہے اس پر بات کریں حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینا چاہیے کہ مہنگائی کی شرح کیا ہے،اس ایوان کا رکن بننا ایک اعزاز کی بات ہے، افسوس سے کہتا ہوں کہ کچھ عرصے سے ہم نے سیاست کو گالی بنا دیا ہے۔ 
بلاول نے کہا کہ اسی سیاست سےنوجوانوں کو روزگار اور ترقی دلوانا ہے، اسی سیاست سے عوام کو تحفظ اور غربت سے نکالنا ہے اس سیاست سے ملک کو چلانا ہے، منتخب نمائندوں کہ ذمہ داری بنتی ہے کہ آئین کی بالادستی کے بغیر کوئی ادارہ نہیں چل سکے گا،
قومی اسمبلی کے اجلاس سےخواجہ آصف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو نے جو کہا اس سے کوئی اختلاف نہیں کر سکتا ہمارے اختلاف ہیں اور رہیں گے مگر ان اختلافات کو دشمنی نہیں بنانا چاہیے، محترمہ بے نظیر بھٹو شہید اور نواز شریف نے میثاق جمہوریت پردستخط کیے مجھے بھی اس تقریب میں شریک ہونے کا اعزاز ہے ۔
لیگی رہنما نے کہا کہ اس ادارے کی بقا، حفاظت کے لیے تمام جماعتیں دھرنے کے موقع پر ایک ہو گئیں ہم اس ایوان میں آنے کے لیے ہم عقبی دروازہ استعمال کرتے تھے ،شہباز شریف بھی قید رہے، زرداری ان کی ہمشیرہ قید رہیں ،نواز شریف اور مجھ سمیت کئی رہنما گرفتار ہوئے ہمارے پروڈکشن آرڈر بھی جاری نہیں ہوتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس ایوان کی قدر و منزلت بحال رکھنا ہو گی ہمارے اپوزیشن کے گرفتار اراکین کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوں تو مجھے اعتراض نہیں اگر اسد قیصر نے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے تو اس کا بدلہ نہیں لیا جانا چاہئے جلسے میں جو زبان استعمال کی وہ نہیں ہونی چاہیے تھی وہاں مریم نواز کا نام لے کر بدزبانی ہوئی اگر آج بانی پی ٹی آئی گرفتار ہیں تو ہمارے لیڈر بھی گرفتار رہے۔
 نواز شریف، احسن اقبال، شاہد خاقان، مفتاح اسماعیل قید رہے ہم نے کبھی یہ زبان استعمال نہیں کی ہم نے کبھی نہیں کہا کہ جیل سے چھڑا کر لے جائیں گے میں نے بہت تلخیاں اس ایوان میں دیکھی آج جو تلخی ہے وہ ماضی میں کبھی نہیں دیکھی آپ کو کیس سے ضرور اختلاف ہو سکتا ہے اختلاف پہ ریڈ لائن پار نہیں کرنی چاہئے۔

مزیدخبریں