ایک نیوز:وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے میں بھی بڑی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ایف ائی اے نے 27.50 ملین کے کنٹریکٹ غلط بڈرز کو ایوارڈ کر دیے، کنٹریکٹ دوسرے سب سے کم بولی لگانے والے بڈر کو دیا گیا، غلط بڈر کو کنٹریکٹ ایوارڈ کرکے پیپرا رولز کی خلاف روزی کی گئی، بڈر کمپنیوں نے جو رقم ظاہر کی وہ بھی ٹیکس کے بغیر تھی۔
آڈیٹر جنرل رپورٹ کے مطابق ایک کمپنی نے 27.539 ملین روپے بغیر ٹیکس کے ظاہر کی، دوسری نجی کمپنی نے 30.310 ملین کی رقم بھی بغیر ٹیکس کے ظاہر کی، ایف آئی اے نے آڈٹ کے پوچھنے پر اس پر جواب نہیں دیا، آڈٹ کی غلط خریداری کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے انکوائری کی سفارش ایف آئی اے نے دفتری عمارت کیلئے بھی خلاف قانون ادائیگی کی۔
ایک کروڑ 25 لاکھ روپے کرائے کی ادائیگی معاہدے کے بغیر کی گئی، ادائیگی معاہدے پر نظر ثانی کیے بغیر اور منظوری کے بغیر کی گئی، ایف آئی اے نے جب ادائیگی کی تو اس وقت مالک زندہ نہیں تھا، ادائیگی مالک کے علاوہ کسی اور کو کی گئی تھی،کسی تیسرے فریق کو ادائیگی کرنا خلاف ضابطہ تھا۔