ایک نیوز: امریکی صدارتی امیدواروں ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان پہلا صدارتی مباحثہ ہو گیا، ر و کس یوکرین جنگ،معیشت،امیگریشن،خارجہ پالیسی سمیت اہم امور زیر بحث آئے، 90منٹس پر مشتمل صدارتی مباحثہ فلاڈیلفیا کے نیشنل سنٹر میں ہوا۔
کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ ہمیشہ مڈل کلاس طبقے کی بہتری کیلئے آواز اٹھائی،ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی معیشت پر سب سے بڑا حملہ کیا،سمال بزنس کا فروغ میری اولین ترجیح ہے،ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار چھوڑا تو مہنگائی عروج پر تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی معیشت درست سمت میں گامزن نہیں، امریکی معیشت افراط زر میں اضافے کے بعد زبوں حالی کا شکار رہی،امریکا میں اس وقت مہنگائی سب سے بڑا ایشو ہے، گزشتہ چند سالوں میں امریکیوں کو شدید مہنگائی کا سامنا کرنا پڑا،سیلز ٹیکس سے متعلق کملا ہیرس کا بیان غلط ہے، کملا ہیرس کے پاس اپنا کوئی پلان نہیں ہمیشہ بائیڈن کو کاپی کرتی ہیں۔
کملا نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں واپس نہیں جانا چاہتے، ٹرمپ جو بیان دے رہے ہیں بائیڈن حکومت اس پر پہلے سے کام کر رہی ہے، ٹرمپ کے دور میں ہم نے تجارتی جنگیں دیکھیں، امریکی شہری ایسا صدر چاہتے ہیں جو تقسیم کی بجائے متحد کر سکے، امریکی تاریخ کا سب سے بڑا تجارتی خسارہ چھوڑ کر گئے،ڈونلڈ ٹرمپ امیروں کو ٹیکس میں زیادہ سے زیادہ چھوٹ دینا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ میرے دور میں متوسط طبقہ خوشحال تھا،کوویڈ کے دوران بہترین پالیسیاں اپنائیں، پر و جیکٹ 2025میں کچھ اچھا ہے کچھ برا،میرا اس سے کوئی تعلق نہیں،لوگ مجھے بہترین پالیسیوں کا کر یڈ ٹ دیتے ہیں،روزانہ غیر قانونی طور پر لوگ سرحد سے داخل ہو رہے ہیں،جوبائیڈن اور کملا ہیرس نے امریکا کو تباہ کیا،ہم نے اپنے دور اقتدار میں مہنگائی پر بڑے اچھے طریقے سے قابو پایا،امریکا میں ہر کوئی اسقاط حمل کا حل چاہتا ہے، اس کے خلاف ہیں۔
کملا ہیرس نے مزید کہا کہ معیشت کی بہتری کیلئے لوگوں کو نئے بزنس کے لئے فنڈز دینے چاہئیں، ٹرمپ کی پالیسیاں نافذ ہوئیں تو بہت زیادہ مہنگائی ہو جائے گی،امریکا اور چین کے درمیان تجارتی خسارے میں اضافہ ہوا،انتخابات جیتی تو اسقاط حمل کو ایک قانون بنا دوں گی۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ غیر ملکی امریکی پالیسیوں کا فائدہ اٹھا کر اسے تباہ کر رہے ہیں، کملا ہیرس جو امریکا کے ساتھ کر رہی ہیں وہ کسی جرم سے کم نہیں،سپریم کورٹ کا کردار اس معاملے میں بہت معنی رکھتا ہے، کملا ہیرس اپنے باس جو بائیڈن کے احکامات بھی نہیں مانتیں،ان کی پارٹی نے امریکا کی خوشحالی کی تمام پالیسیوں کو تباہ کر دیا، کملا ہیرس جھوٹ بولتی رہی ہیں۔
کملا نے کہا کہ ٹرمپ ملک کو گریٹ ڈپریشن کے بعد بدترین معیشت دے کر گئے، ٹرمپ نے 20ر یا ستوں میں اسقاط حمل کو بین کیا،یہ ایک جرم ہے، ٹرمپ نے عورتوں کی صحت کا خیال نہیں کیا،ڈونلڈ ٹرمپ اسقاط حمل کے بارے میں جھوٹ بول رہے ہیں،انتخابات جیتی تو اسقاط حمل کو ایک قانون بنا دوں گی،سابق ریپبلیکن صدور بھی ٹرمپ کا ساتھ دے رہے ہیں،نوبل انعام یافتہ 6افراد نے ٹرمپ کے دور کو بدحالی کا دور قرار دیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ80سے 90فیصد پولز نے میرے دور کی تعریف کی،کملاہیرس،بائیڈن نے انہیں امریکا میں داخل کیا جو فساد پھیلا رہے ہیں، کملا ہیرس کی پارٹی شہریوں کے پالتو جانوروں کو بھی نہیں چھوڑتی، کملا ہیرس کو حقائق معلوم نہیں وہ صرف خیالی باتیں کرتی ہیں،دنیا بھر میں جرائم کم اور ہمارے ملک میں زیادہ ہو رہے ہیں،جن ریپبلیکنز کو انتظامیہ سے نکالا وہ آج کملا ہیرس کی حمایت کر رہے ہیں، میرے دور میں افراط زر نہیں تھا جو بائیڈن دور میں سب سے زیادہ ہے، امریکی معیشت کی تنزلی حکمران جماعت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
کملاکا کہنا تھا کہ بڑی کارپوریشن کو ٹیکس میں چھوٹ دینے سے مڈل کلاس خاندانوں کو نقصان ہوگا، ہا ؤ سنگ کو لوگوں کے لئے اور آسان بنائیں گے،میرے پاس معیشت سے متعلق پریشان امریکیوں کیلئے پلان ہے، ٹرمپ ریکارڈ مہنگائی چھوڑ کر گئے،ہم نے ان کا پھیلایا گند صاف کیا، ٹرمپ کے چین کو سیلیکون چپس فروخت کرنے سے چینی طاقت میں اضافہ ہوا۔
ٹرمپ نے کہا کہ میرے خلاف تمام مقدمات انتقامی کاررو ا ئیاں ہیں، کملا جن لوگوں کی بات کر رہی ہیں ایسے کئی لوگوں کو میں نے باہر نکالا،انہوں نے بے کار امیگرینٹس پالیسیوں سے ملک کو نقصان پہنچایا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ نومولود کو سزا دینے میں کوئی حرج نہیں،مجھے جمہوریت کیلئے خطرہ قرار دیا گیا جس کے باعث مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ سب جانتے ہیں ہم نے ٹیکسوں میں کٹوتی کی، کملا ہیرس کانگریس میں جو کچھ کہتی ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کملا ہیرس ایک مارکسسٹ ہیں،یہ بات سب جانتے ہیں،چین سمیت دوسرے ممالک کے لئے ٹیرف بڑھا دوں گا۔
کملا نے خطاب میں کہا کہ جو کیا اور جو کرنا چاہتے ہیں وہ امریکیوں کی امید اور خواہش ہے، امریکیوں کے خوابوں اور عزم پر یقین رکھتی ہوں، 6جنوری کو کیپٹل ہل میں موجود تھی جب ٹرمپ نے امریکیوں کو حملے کیلئے اکسایا،میں نے بارڈر سکیورٹی بل کی حمایت کی،کسی نے حکومت سے اتفاق کیلئے اپنے ایمان کو تبدیل نہیں کرنا،معاشرے کے کمزور طبقوں کو تحفظ فراہم کرنے پر یقین رکھتی ہوں،چائلڈ ٹیکس کریڈٹ کا دائرہ کار وسیع کریں گے،ڈونلڈ ٹرمپ نے سول جنگ کے بعد جمہوریت پر بدترین حملہ کیا، ٹرمپ آج بھی موجودہ الیکشن کے نتائج اپنی مرضی کے چاہتے ہیں۔
ٹرمپ نے جواب میں کہا کہ بائیڈن اور ہیرس انتظامیہ چاہتی تو وہ بارڈر کو بند کر سکتے تھے،غیر قانونی تارکین وطن کے داخلے کے معاملہ پر کملا ہیرس پر مقدمہ درج ہونا چاہئے،امریکا میں کوئی سوشل سکیورٹی نہیں ہے، کملا ہیرس امریکا میں پولیس فنڈنگ کو ختم کرنا چاہتی ہیں،افغانستان میں متاثرہ امریکیوں کی میں نے دیکھ بھال کی،ایف بی آئی کے جرائم میں کمی کے بیانات کو نہیں مانتا،چین ہمیں اربوں ڈالر ٹیکس ادا کر رہا ہے، کملا ملک کو وینزویلا کی طرح چلانا چاہتی ہیں،مختلف توانائی کے ذرائع میں سرمایہ کرنی چاہئے۔
ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ مجھے ریپبلیکن کے 200افراد کی حمایت حاصل ہے، کھل کر کہہ چکے کہ وہ جیت گئے تو امریکی آئین میں تبدیلی کرینگے،اگر کملا ہیرس منتخب ہوئیں تو ملک کبھی ترقی نہیں کریگا، میں نے کئی ایسے اقدامات کئے جو عام حکمرانوں کیلئے آسان نہیں تھے،ایک کمزور معاشی ملک میرے حوالے کیا گیا، مقبول عوامی لیڈر ہوں،دنیا کے کئی حکمرانوں نے میری تعریف کی،اگر مضبوط بارڈر ہو گا تو الیکشن بھی شفاف ہوگا،ڈیموکریٹک کے دور میں انرجی کی قیمتیں آسمان پر گئیں،ہم نے امریکا کی تاریخ کے بڑے بڑے جلسے کئے۔
کملا نے کہا کہ ایسی پالیسیاں ہونی چاہئیں تھی کہ امریکا تجارتی جنگ جیتتا،یہ حقیقت میں امریکا کے لئے ایک مشکل وقت ہے، ٹرمپ انتخابی ریلیوں میں لوگوں کو برے ناموں سے پکارتے ہیں،ہم نے یوکرین کی مدد کیلئے 50ممالک کھڑے کئے، ٹرمپ کی قابلیت دیکھنی ہے تو ان کے آس پاس کے لوگوں کو دیکھ لیں،افغانستان سے انخلا کا فیصلہ درست تھا،آج امریکی کسی فوجی جنگ میں شامل نہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ میں صدر ہوتا تو حماس اسرائیل پر کبھی حملہ نہیں کرتا،اکتوبر میں حماس کے حملے میں 1200اسرائیلی ہلاک ہوئے،امریکا کو یوکرین جنگ بند کرنے کے لئے فوری معاہدہ کرنا چاہئے، سپیکر نینسی پلوسی اور میئرواشنگٹن کی وجہ سے کیپٹل ہل پر حملہ ہوا۔