ایک نیوز: پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے وفاقی وزیر توانائی محمد علی کو5نکاتی خط لکھ کر درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔
5 نکاتی خط میں ڈیلرز مارجن، اسمگلنگ ، بینک کارڈ چارجز ،بجلی کے ٹیرفس اور مارجن پرائس سےمتعلق لکھا گیا ہے۔
خط کے متن کے مطابق ڈیلرز کامطالبہ ہے کہ موجودہ مہنگائی کے تناظر میں پٹرولیم ڈیلز کا مارجن شرح کی بنیاد پر ہونا چاہیئے۔ماضی میں ڈیلروں کا مارجن ہمیشہ زیادہ رہا ۔حالیہ نوٹیفکیشن کے مطابق او ایم سی کا مارجن ڈیلرز کے مارجن سے زیادہ ہے۔ایرانی ڈیزل اور پیٹرول کی سمگلنگ عروج پر ہے جسے سے ملکی معیشت اور ڈیلرز مارجن متاثر ہورہے ہیں ۔ اسمگلنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیاگیا۔
ڈیلرز کے مطابق حالیہ دنوں میں کریڈٹ کارڈز کے ذریعے کی گئی ٹرانزیکشن کی فیس میں اضافہ ہوا ہے۔یہ فیس بھی ڈیلرز ہی ادا کرتے ہیں۔ پیٹرول کی قیمت زیادہ ہے لہذااس فیس کی مد میں ڈیلرز کا منافع چلا جاتا ہے۔چونکہ پٹرول ضروری خدمات کے زمرے میں آتا ہے، بجلی کے نرخ صنعتی ٹیرف کے برابر ہونے چاہئیں۔
ڈیلرز نے پٹرولیم ڈیلرز کا 15دن کے بجائے ایک ماہ کے لیئے پٹرولیم قیمتوں میں ردوبدل کا مطالبہ کیا ۔
خط کے متن کے مطابق قیمتوں میں تبدیلی کے قریب او ایم سی ڈیلرز کو ایندھن فراہم کرنا بند کر دیتا ہے۔جس سے پٹرول کی قلت کا سامنا ہوتا ہے لہذا ایسا کرنے سے روکا جائے۔آئل مارکیٹننگ کمپنیوں کو قیمت میں تبدیلی کے آخری دن تک ایندھن فراہم کرنے سے متعلق بھی کہا جائے۔