ایک نیوز: بلدیہ وسطی کے نالائق انجینئرز کا شرمناک کارنامہ، کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں کباڑ کے ڈھیر میں تبدیل کردیں۔
تفصیلات کے مطابق بلدیہ وسطی کی انتظامیہ کی غفلت کے باعث وسائل کباڑ بنادیے گئے۔ انجینئرز کی جگہ موٹر وہیکل انسپکٹر سے مکینکل انجینئرز کا کام لینے کے سبب مہنگی ترین ہیوی گاڑیاں اسکریپ بن گئیں۔
ذرائع کے مطابق کالعدم بلدیہ وسطی کی 235 ہیوی وہیکل میں سے 169 گاڑیاں خراب کھڑی ہیں۔ ڈی ایم سی سینٹرل نارتھ ناظم آباد زون میں 49 ہیوی وہیکل میں سے صرف 15 گاڑیاں کارآمد جبکہ 34 گاڑیاں خراب کھڑی ہیں۔ نیوکراچی زون میں 86 گاڑیوں میں سے 63 گاڑیاں خراب جبکہ 23 گاڑیاں درست حالت میں ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ گلبرگ زون کی 42 گاڑیوں میں سے 20 گاڑیاں کام کر رہی ہیں جبکہ باقی خراب ہیں۔ لیاقت آباد زون کی 58 ہیوی گاڑیوں میں سے صرف 8 گاڑیاں آن روڈ جبکہ 50 گاڑیاں آف روڈ ہیں۔
بلدیہ وسطی میں افسران کی ملی بھگت سے طویل عرصہ سے پروفیشنل مکینکل انجینئرز کی جگہ وہیکل ڈپارٹمنٹ کے موٹروہیکل انسپکٹرز (ایم وی آئی) کے ذریعے چلائے جارہے ہیں۔ گاڑیوں کی مینٹیننس ہو یا خریداری سب کچھ طاقتور افسر کے اختیار میں تھا۔ خراب گاڑیوں کے پارٹس تک نکال کر کباڑیوں کو فروخت کر دیے گئے۔