ایک نیوز :نگران وزیراعلیٰ سندھ نے نصابی کتابوں کی چھپائی کیلئے1جاری کرنے،اساتذہ کیلئے ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم تیار کرنے کا حکم دے دیا۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے اسکول اینڈ کالج ایجوکیشن کے محکموں کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نصابی کتب کی چھپائی کیلیے ایک ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی اور ساتھ ہی محکمہ کالج کو ہدایت کی کہ لیکچرارز کی حاضری و تدریسی سرگرمیوں کو یقینی بنانے کیلیے تمام کالجوں کا ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم تیار کیا جائے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جس میں وزیر تعلیم رعنا حسین، چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری حسن نقوی، سیکریٹری خزانہ کاظم جتوئی، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن شیریں ناریجو، سیکریٹری کالجز صدف انیس اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
سیکریٹری اسکول ایجوکیشن شیریں ناریجو نے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ کو بتایا کہ 80 فیصد طلبا (اسکولوں) کو (مفت) نصابی کتب مل چکی ہیں۔ اس پر وزیراعلیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ 20 فیصد طلبا نصابی کتابوں کے بغیر پڑھ رہے ہیں جو کہ ناقابل قبول ہے۔
وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ فنڈز کی کمی کے باعث کتب کی اشاعت نہ ہوسکی ۔ اس پر وزیراعلیٰ نے سیکرٹری خزانہ کاظم جتوئی کو ہدایت کی کہ وہ آج شام تک محکمہ اسکول ایجوکیشن کو ایک ارب روپے جاری کریں تاکہ بقیہ کتابوں کی طباعت کیلیے وینڈر کے واجبات کی ادائیگی کی جاسکے۔