ایک نیوز: عسکری اور نگران حکومت کی قیادت میں ایف آئی اے اور دیگر سیکیورٹی ایجنسیوں کے ملک گیر آپریشن کی وجہ سے ڈالر کے ساتھ ساتھ دیگر غیرملکی کرنسیوں کی قیمت میں بھی واضح کمی آگئی ہے۔ ڈالر مافیا کے خلاف حکومت کو پیش کردہ حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے ڈالر مافیا سے برآمد 900 ملین ڈالر قومی خزانے میں جمع کروا دیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈالر اسمگلنگ کے خلاف حکومتی اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آگئے۔ ستمبرمیں ہونے والے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں عسکری اور سول قیادت نے اسمگلرز اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف ایکشن کا حکم جاری کیا۔
6 ستمبر سے حکومت پاکستان اور عسکری قیادت نے ڈالر اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف مشترکہ ایکشن کا آغاز کیا۔ ایکشن کے دوران ملک سے بےشمار اسمگلرز کی گرفتاری اور ڈالرز کی برآمدگی عمل میں لائی گئی۔
انادولو ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اگست 2023 میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا تھا جو کہ حکومتی کاوشوں سے 335 سے 280 پر آچکا ہے۔ بزنس ریکارڈر نے رپورٹ کیا ہے کہ اگست کے اعدادوشمار کے مطابق قومی ذخائر 7.6 بلین تک گر چکے تھے لیکن ستمبر سے ہونے والے ایکشن کے بعد ایف آئی اے نے 900 ملین ڈالر سے زائد اسٹیٹ بینک میں جمع کروائے، ایکشن کے تیسرے روز ہی پاکستانی روپے کی قدر 7 فیصد بڑھ گئی۔
بلومبرگ نے کہا کہ ستمبر 2023 کو ایک ہی دن میں پاکستانی روپے کی قدر میں 11 روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ وائس آف امریکا کے مطابق ایک ماہ کے عرصے میں ڈالر کی قدر میں 17 فیصد کمی ہوئی۔ ایکشن کی وجہ سے انٹربینک ٹریڈنگ میں دوسری کرنسیز میں بھی واضح کمی دیکھنے میں آئی۔
فرنٹیئر پوسٹ کے مطابق یورو کی قیمت 330.13 روپے سے کم ہو کر 296.43 روپے، برطانوی پاؤنڈ 385.22 روپے سے کم ہو کر 342.95 روپے، درہم 83.60 روپے سے 76.68 روپے اور سعودی ریال 81.87 روپے سے 75.08 روپے کا ہوگیا ہے۔
عسکری قیادت اور موجودہ حکومت کی زیرِ نگرانی ایف آئی اے اور دیگر سیکیورٹی ایجنسز نے ذخیرہ اندوزوں اور اسمگلرز کو گرفتار کیا اور بارڈر سیکیورٹی کو یقینی بنایا۔ سیکیورٹی فورسز نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں ہونے والی اسمگلنگ کے گرد گھیرا بھی تنگ کیا۔