ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر ترین جسٹس محسن اختر کیانی نے چیف جسٹس ہائیکورٹ کے اختیارات ریگولیٹ کرنے کا معاملہ انتظامی کمیٹی کو بھیجنے کی سفارش کر دی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کے بعد چیف جسٹس ہائیکورٹ کے اختیارات ریگولیٹ کرنے کا اہم معاملہ سامنے آگیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر ترین جسٹس محسن اختر کیانی نے معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کو بھیجنے کی سفارش کر دی ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ایک کیس میں معاملہ سامنے آنے کے بعد آرڈر میں اضافی نوٹ لکھا ہے کہ ” چیف جسٹس کی عدم موجودگی میں انتظامی جج کے پاس بنچ تشکیل دینے کا اختیار نہیں ، چیف جسٹس کی عدم موجودگی کے باعث حفاظت نہ مل پانا بنیادی حقوق سے متعلق ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی عدم موجودگی کے باعث درخواست گزار کو حفاظت نہیں مل پاتی، بادی النظر میں یہ پہلو درخواست گزار کو مشکل صورتحال میں ڈال دیتا ہے کیونکہ انتظامی جج ہنگامی نوعیت کے کیس کو بھی اُسی دن سماعت کیلئے مقرر نہیں کر سکتا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے لکھا ‘انتظامی جج کے پاس اہم نوعیت کا کیس بھی اگلے روز کیلئے مارک کرنے کا اختیار ہے، کیس مارک کرنے کے باوجود ایڈمنسٹریٹو جج سماعت کیلئے بینچ تشکیل نہیں دے سکتا، ایڈمنسٹریٹو جج محض چیف جسٹس کے فراہم کردہ اختیارات کے مطابق کیس مارک کر سکتا ہے۔
جسٹس محسن کیانی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے انتظامی معاملات چلانے کا اختیار انتظامی کمیٹی کے پاس ہے، معاملہ انتظامی کمیٹی کے سامنے رکھا جائے تاکہ وہ اس پر کوئی فیصلہ کر سکے، ہائیکورٹ رولز اینڈ آرڈرز کے تحت معاملہ فُل کورٹ کے سامنے بھی رکھا جا سکتا ہے۔