ایک نیوز :غزہ میں حکومت سازی سے متعلق امریکی بیان پر حماس نے بھی خاموشی توڑ دی ۔
تفصیلات کےمطابق حماس نے کہا ہے کہ امریکہ غزہ پر حکومت کی منصوبہ بندی کے ڈھونگ سے باز رہے۔ حماس رہنما باسم نعیم نے پریس کانفرنس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی میں ہونے والی فوجی جارحیت حماس اور اسرائیل کے درمیان نہیں بلکہ اسرائیل اور فلسطینی عوام کے درمیان دہائیوں سے جاری جنگ کا حصہ ہے۔
باسم نعیم نے کہا کہ غیر ملکیوں کو رہا کر دیا جائے گا۔ وہ حماس کے مہمان ہیں، لیکن ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے میدان اور حفاظتی حالات کا ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ قیدیوں کے بارے میں ہمارا موقف واضح تھا اور ہم نے حالات سازگار ہوتے ہی غیر ملکیوں کی رہائی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا۔ عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابض ریاست کی مرضی کے آگے سر تسلیم خم نہ کریں۔
حماس رہنما نے کہا کہ جس چیز کی ضرورت ہے وہ غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے عملی اور فوری اقدام کی ہے۔ ہم عرب اور اسلامی سربراہی اجلاس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسا فیصلہ کریں جو دشمن کو کراسنگ کھولنے پر مجبور کرے۔
انہوں نے کہا کہ قابض دشمن غزہ کے اسپتالوں اور صحت کے مراکز پر اپنی بمباری کو تیز کر رہا ہے، جس سے تباہی پھیل رہی ہے۔ اس نے غزہ کی پٹی میں 120 صحت کے اداروں کو نشانہ بنایا ہے اور ان میں سے بہت سے خدمات سے محروم کر دیئے ہیں۔