ایک نیوز:نگراں وزیراعظم نے ریاض میں فلسطینی صدر سے ملاقات کی۔دونوں رہنماؤں نےاسرائیلی قابض افواج کی جارحیت کے نتیجے میں مقبوضہ فلسطین کی سنگین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے فلسطینی عوام کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے طاقت کے اندھا دھند استعمال اور اسپتالوں، پناہ گزینوں کے کیمپوں، اسکولوں اور رہائشی عمارتوں پر بمباری کی شدید مذمت کی جس کے نتیجے میں گیارہ ہزار سے زائد قیمتی جانوں کے ضیاع اور فلسطینی خاندانوں کو جبری بے گھر ہونا پڑا۔
صدر عباس نے اس مشکل وقت میں پاکستان کے اظہار یکجہتی اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے بارے میں اس کے اصولی موقف کو سراہا،۔
دونوں رہنماؤں نے غیر مشروط جنگ بندی کی فوری ضرورت، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور متاثرہ آبادی کو اہم انسانی امداد اور طبی امداد کی ہموار ترسیل،اسرائیل کو مزید خونریزی سے روکنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم پر زور دیا۔ جس کی بنیاد دو ریاستی حل پر رکھی گئی ہے، جس کے نتیجے میں سرحدوں کے ساتھ ساتھ ایک خودمختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آیا جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو جو کہ 1967 سے پہلے موجود تھا او آئی سی کی متعدد قراردادوں میں شامل ہے۔