ایک نیوز نیوز: بھارتی سپریم کورٹ نے سابق بھارتی وزیراعظم راجیو گاندھی قتل کیس کے تمام 6 مجرموں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ تامل ناڈو حکومت نے تمام مجرموں کی رہائی کی سفارش کی ہے، جس پر گورنر نے کوئی کارروائی نہیں کی، مجرموں نے 30 سال سے زیادہ عرصہ جیل میں گزارا اور جیل میں ان کا طرز عمل تسلی بخش ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے قتل کے ایک اور مجرم پیراریولن کی رہائی کا حکم دیگر تمام مجرموں پر بھی لاگو ہوگا، پیراریوالن کو اس سال مئی میں رہا کیا گیا تھا۔
راجیو گاندھی کے قتل کے مجرم ایس نالینی نے اگست میں سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے اپنی قبل از وقت رہائی کا مطالبہ کیا تھا، انہوں نے مدراس ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا جس نے ان کی جلد رہائی کی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔مدراس ہائی کورٹ کے چیف جسٹس منشور ناتھ بھنڈاری اور جسٹس این مالا کی بنچ نے نلنی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہائی کورٹ آئین کے آرٹیکل 142 کے تحت سپریم کورٹ کی طرح حکم دینے کے اختیارات کا استعمال نہیں کرسکتی۔
18 مئی 2022 کو سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 142 کا اطلاق کرتے ہوئے پیراریولن کو رہا کر دیا، جنہوں نے راجیو گاندھی قتل کیس میں 30 سال سے زیادہ کی قید کاٹی تھی۔