ایک نیوز نیوز: چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا فائنل دیکھنے کیلئے میلبورن پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے پاکستانی ٹیم سے ملاقات کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رمیز راجہ نے 30 سال قبل پاکستان اور انگلینڈ کے مابین میلبورن کے میدان میں کھیلے گئے فائنل میچ کی بات کرتے ہوئے کہا کہ 1992 کے فائنل سے پہلے ہم تھوڑا خوف زدہ تھے لیکن یہ لڑکے دلیر ہیں دباؤ نہیں لے رہے۔ انگلینڈ کی ٹیم تگڑی، میچ ففٹی ففٹی ہوگا۔ ٹیم نے بہت محنت کی ہے اور کچھ کام نیدرلینڈز نے بھی کیا لیکن جس ٹیم کی نیت ٹھیک ہوتی ہے قدرت بھی اسکا ساتھ دیتی ہے۔ بابر اعظم سمیت ہر کھلاڑی کو کہا ہے کہ زندگی میں ایسے موقع بہت کم ملتے ہیں ورلڈ کپ جیتنے کا اس سے بہترین موقع نہیں ملے گا۔
رمیز راجہ کا مزید کہنا تھا کہ مشکل صورتحال میں بھی پاکستان ٹیم ایک بن کر رہی اس ٹیم سے پاکستان کو بہت امیدیں ہیں۔ بابر اعظم اور محمد رضوان کے حوالے سے اتنے میسج آئے کہ انہیں تبدیل کیا جائے۔ یہ نمبر ون جوڑی ہے اس کو ہمیں توڑنا نہیں چاہیے،کارکردگی اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے۔ بابراعظم سے بھی کہا ہے تنقید کی فکر نہ کریں پاکستان اگر ورلڈ کپ جیت جاتا ہے تو سارے خواب پورے ہو جائیں گے۔ قومی ٹیم میں اتحاد اور یکجہتی کی بدولت یہاں تک پہنچے ہیں۔ بابر اعظم اور رضوان کی جوڑی کو تبدیل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
رمیز راجہ کا مزید کہنا تھا کہ کھلاڑیوں سے ملاقات کے موقع پر ان کے ساتھ 1992 کی یادیں شیئر کیں۔کپتان عمران خان کی تقریر بھی دہرائی اور کھلاڑیوں کو یہ ہی کہا ہے کہ یہ موقع پھر نہیں آنا، گراؤنڈ میں اپنا 100فیصد دیں۔