ایک نیوز:مخصوص نشستوں کی معطلی کے بعدقومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا معاملہ مزید تاخیر کا شکارہوگیا۔
ذرائع کےمطابق پبلک اکائونٹس کمیٹی اور قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل بجٹ اجلاس سے پہلے نہ ہونے کا خدشہ بڑھنےلگا،قومی اسمبلی کے قواعد کے مطابق وزیراعظم کے انتخاب کے بعد 30 دنوں کے اندر قائمہ کمیٹیاں تشکیل دینا ضروری ہے،سپیکر اور حکومت دو ماہ سے زائد وقت گزرنے کے باوجود قائمہ کمیٹیاں تشکیل نہ دے سکے ، عددی تناسب کے حساب سے طے پانے والا قائمہ کمیٹیوں کی تقسیم کا فارمولہ بھی غیر موثر ہوگیا ۔
ذرائع کےمطابق قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں میں تبدیلی کے بعد اب قائمہ کمیٹیوں کی تقسیم ازسر نو ہوگی ۔ پہلے طے شدہ فارمولہ کے مطابق حکومتی اتحاد کو 26 اور اپوزیشن جماعتوں کو 11 کمیٹیاں دینے پر اتفاق ہوا تھا، سپیکر قومی اسمبلی کی سیکرٹری قومی اسمبلی اور شعبہ قانون کے افسران سے مشاورت جاری ، سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے سے پیدا شدہ صورتحال اور اسمبلی کی ورکنگ پر ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔
ذرائع کےمطابق قائمہ کمیٹیوں کی عدم موجودگی کے باعث پارلیمنٹ قانون سازی کے حوالے سے فعال نہیں ہوسکی قائمہ کمیٹیاں وزارتوں کے بجٹ پر اپنی سفارشات بھی پیش نہیں کر پائیں گی ۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے بجٹ اجلاس سے پہلے فنانس کمیٹی کی تشکیل کی تجویز سپیکر کو پیش کردی۔