جیل میں قیدی کی سیاسی بات چیت پرپابندی،عدالت کاحکمنامہ جاری

جیل میں قیدی کی سیاسی بات چیت پرپابندی،عدالت کاحکمنامہ جاری
کیپشن: Ban on political talks of prisoners in jail, court order issued

ایک نیوز: جیل میں قیدی کی سیاسی بات چیت پرپابندی کےخلاف عدالت نےتحریری حکمنامہ جاری کردیا۔
تفصیلات کےمطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جیل میں قیدی کی سیاسی بات چیت پر پابندی سے متعلق جیل رولز کی شق 265 کیخلاف شیر افضل مروت کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیاگیا۔

تحریری حکمنامہ میں کہاگیاکہ ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے درخواست کے ناقابل سماعت ہونے کا اعتراض اٹھایا گیا ہے، ایڈووکیٹ جنرل کے مطابق اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ہے لہذایہ درخواست لاہور ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں آتی ہے، عدالتی معاون زینب جنجوعہ کے مطابق اسلام آباد کے قیدیوں کو بھی اڈیالہ جیل راولپنڈی میں رکھا جاتا ہے، عدالتی معاون کے مطابق اسلام آباد کی عدالتوں کی جانب سے بھیجے گئے قیدی بھی اسلام آباد کی عدالتوں کی کسٹڈی میں ہوتے ہیں۔
تحریری حکمنامہ میں کہاگیاکہ عدالتی معاون کے مطابق اڈیالہ جیل کا اسلام آباد سے باہر ہونا اسلام آبادہائی کورٹ کے دائرہ اختیار کو ختم نہیں کرتا،عدالتی معاون اور درخواست گزار وکیل کی جانب سے مزید گزارشات پیش کرنے کیلئے وقت مانگا گیا ہے، کیس کو 17 مئی  کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔