ایک نیوز: سندھ اسمبلی میں موجودہ صورتحال پر مذمتی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں فتنہ فساد لڑائی جھگڑا،لوگوں کو غلط کام کے لیے اکسا نے پر مذمتی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب اس شخص نے سیاست شروع کی اس نے نام نہاد دھر نا دیا۔
یہ کمزوری ہماری ہے، کیا کسی ملک میں اس کو بخشا جا سکتا ہے؟لیکن یہاں اسکو ہاتھ تک نہیں لگ سکا ۔ شرجیل میمن نے کہا کہ میں نے 2011 میں پریس کانفرنس کی تھی تو اس پر مجھے توہین عدالت کا نوٹس ہوگیا تھا۔سول نافرمانی کے کھلے آرڈر دئیے گئے ۔پی ٹی وی پر حملہ ہوا پارلیمنٹ پر حملہ ہوا لیکن اس کو باعزت بری کیا گیا ۔
شرجیل میمن نےکہا کہ جو تین دن سے تماشہ چل رہا ہےمیں نے اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھا ہے ۔عمران خان نے وڈیو پیغام میں کہا کہ نکلو گھر سے باہر ،اس نے خود تیش دیا ہے۔پورے پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ جناح کا گھر ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے ۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ہر کیس کی ایف آئی آر عمران خان پر کاٹی جائے جو کہ اس کا ماسٹر مائنڈ اور سہولت کار ہے ،ہر ایف آئی آر میں عمران خان کو نامزد کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے کہا ایک گھنٹے میں اس کو پیش کرو ،
جو جوڈیشل ریمانڈ میں ہو کیا کوئی عدالت اس کو بلا سکتی ہے؟یہ اس لاڈلے کےلیے قانون اور آئین کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا گرفتاری جائز ہےتو اس کا ریمانڈ تو پورا ہونے دیا جائے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ کی عوام با شعور ہے،سندھ کی عوام نے پی ٹی آئی کو رد کیا ہے۔پاک فوج نے تحمل کا مظاہرہ کیا ہے،ہم نے کہا انسانی جان کا نقصان نہ ہو،بہادری تحمل اور برداشت میں ہے ۔جنہوں نے عوام کو ورغلایا ان کے لیے برداشت نہیں ہونی چاہیے ۔اگر یہ عوام کے مینڈیٹ سے آئے ہوتے تو یہ عوام کی املاک کو نقصان پہنچاتے؟ اگر ان کو بخش دیا پھر سب کو راہ دیکھا رہے ہیں ۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی سب سے زیادہ پرامن جماعت ہے ،ہماری ایسی کوئی تربیت نہیں ہے۔
جس کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔