لاہور ہائیکورٹ بار نے کل ساڑھے 11بجے ہڑتال کی کال دیدی

لاہور ہائیکورٹ بار نے کل ساڑھے 11بجے ہڑتال کی کال دیدی
کیپشن: لاہور ہائیکورٹ بار نے کل ساڑھے 11بجے ہڑتال کی کال دیدی

ایک نیوز: عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ سےگرفتاری کا معاملہ،لاہور ہائیکورٹ بار نے آل پاکستان وکلاء نمائندہ کنونشن بلانے کا اعلان کردیا،لاہور ہائیکورٹ بار نے کل احتجاج کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں کل ساڑھے 11بجے کے بعد ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے،لاہور ہائیکورٹ بار میں مذمتی جنرل ہاؤس اجلاس کا انعقاد کیا گیا،صدر لاہور ہائیکورٹ بار چودھری اشتیاق اے خان کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد ہوا۔

صدر لاہور ہائیکورٹ بار نے کہا کہ ہائیکورٹ سے بڑی جماعت کے سربراہ کی گرفتاری اور وکلاء پر تشدد مارشل لاء میں بھی نہیں ہوا،بڑے رہنما کی گرفتاری پر عوام کا شدید ردعمل سامنے آیا،احتجاج کرنے پر عوام پر بندوقیں تانی گئیں قابل مذمت ہے،عوام کو کور کمانڈر ہاؤس تک ایک سازش کے تحت جانے دیا گیا،واقعات کی تحقیقات کیلئے آزاد اور خودمختار کمیشن تشکیل دیا جائے۔

صدر لاہور ہائیکورٹ باراشتیاق اے خان نے کہا کہ حالات جان بوجھ کر ایمرجنسی لگانے کےلئے پیدا جارہے ہیں،یاد رکھیں اب عوام جاگ چکے ہیں اب انہیں پھولوں کے ہار نہیں پہنائے جائیں گے،پہلے مارشل لاء لگنے پر سیاستدان پھولوں کے ہار پہناتے تھے،14 مئی کے الیکشن روکنے کیلئے انجینرنگ کی گئی ہے،صدر پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ واقعات کا نوٹس لیں،ججوں کو بھی آئین اور بالادستی کیلئے فیصلہ کرنا ہوگا،ملک میں اس وقت آئینی بحران پیدا ہوچکا ہے اب ازخود نوٹس لینا چاہئے،اداروں کے اپنی حدود سے تجاوز سے ملک کو ہمیشہ نقصان پہنچا۔

اشتیاق اے خان نےمزید کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتاریوں کی مذمّت کرتے ہیں،ایڈووکیٹ سپریم کورٹ فواد چودھری کی ضمانت کے باوجود گرفتاری کی مذمّت کرتے ہیں،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ قابل مذمت ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی گرفتاری میں سہولت کاری کی،بات وکلاء کے گھر والوں تک آگئی جو ناقابل برداشت ہے،لاہور ہائیکورٹ بار کو آئین کے تقدس اور تحفظ کیلئے باہر نکلنا ہوگا،عام شہریوں پر تشدد اور گرفتار کرکے احتجاج کا جمہوری حق ختم کیا جا رہا ہے۔