پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنوں کی گرفتاری کا ٹاسک اسپیشل برانچ کے سپرد

پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنوں کی گرفتاری کا ٹاسک اسپیشل برانچ کے سپرد

ایک نیوز: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں و کارکنوں کی گرفتاری کا ٹاسک سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد کارروائیوں پر سینئر قیادت کی گرفتاری کیلئے موبائل ٹریکنگ یونٹ کو متحرک کردیا گیاہے۔ جناح ہاؤس سمیت شہر میں توڑ پھوڑ اور آگ لگانے والے عناصر کی گرفتاری کا ٹاسک سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ کو دے دیا گیا ہے۔ صوبہ بھر سے اب تک رہنماؤں سمیت 300 سے زائد پی ٹی آئی کارکنوں کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔

پنجاب پولیس کے مطابق سرکاری و نجی اداروں پر حملوں، توڑ پھوڑ، تشدد اور جلاؤ گھیراؤ میں مبینہ طور پر ملوث گرفتار افراد کی تعداد اب 2217 تک پہنچ گئی ہے۔عمران خان کی منگل کو گرفتاری کے بعد سے اب تک صوبہ پنجاب میں سب سے زیادہ مشتعل مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد شروع ہونیوالے پرتشدد مظاہروں پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کا ٹاسک سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ کو سونپ دیا گیا ہےجبکہ موبائل ٹریکنگ یونٹ کو بھی متحرک کردیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سینئر قیادت کی گرفتاری کیلئے موبائل ٹریکنگ یونٹ کو متحرک کردیا گیا ہے،سی ٹی ڈی اوراسپیشل برانچ کو آگ لگانے اور توڑپھوڑ کرنیوالوں کی گرفتاری کا ٹاسک دیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق کلوز سرکٹ فوٹیجز، گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی شناخت کا عمل شروع کردیا گیا ہے، سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ نامزد ملزمان کے علاوہ شرپسندوں کو گرفتار کرے گی۔

پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ 300 گاڑیوں کو نمبر پلیٹس کی مدد سے ٹریس کیا گیا ہے۔ گاڑی مالکان کی گرفتاری کیلئے آپریشن و انویسٹی گیشن ونگ سے معلومات شئیر کی گئی ہیں۔

دوسری جانب سیکیورٹی اداروں نے 9 مئی کو قومی املاک جناح ہاؤس حملہ کیس سمیت اہم مقامات سے 322 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جناح ہاؤس بلوائیوں میں سے اہم سیاسی رہنماؤں سمیت 80 افراد کو شناخت کرکے گرفتار کر کیا گیا ہے۔

 لاہور کے مختلف مقامات پر حملے دھاوا بولنے والے 129 افراد گرفتار کرلئے گئے ہیں شیخوپورہ سے 56 اور قصور سے 17 افراد کو گرفتار کیا جبکہ ننکانہ صاحب سے 40 شر پسند گرفتار کئے گئے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا اراکین کو شر انگیزی پر بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ 

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے مزید رہنماؤں و کارکنوں کی گرفتاریوں کیلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں۔