ایک نیوز : انڈین پولیس نے کہا ہے کہ ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں امرتسر میں سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل کے قریب تیسرا دھماکا ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دھماکے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے، جبکہ انڈین پولیس نے بتایا ہے کہ آدھی رات کے قریب ہونے والے دھماکے کی شدت زیادہ نہیں تھی۔ تاہم دھماکے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہ ہو سکی۔
پولیس افسر نونہال سنگھ نے بتایا ہے کہ ’علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے اور فرانزک ٹیم کام کر رہی ہے۔‘
انڈین پولیس نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا ہے کہ جمعرات کو پانچ افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
اس سے قبل آٹھ مئی اور چھ مئی کو ہونے والے دھماکوں میں دو افراد زخمی ہوئے تھے۔ پولیس ابھی تک ان دھماکوں کی وجوہات سامنے نہیں لا سکی۔
دنیا بھر کے سکھ گولڈن ٹیمپل سے نہایت عقیدت رکھتے ہیں لیکن یہاں ماضی میں بھی پرتشدد واقعات ہو چکے ہیں، خاص کر سنہ 1984 میں، جب انڈین فورسز نے سکھ عسکریت پسندوں کو ختم کرنے کے لیے یہاں آپریشن کیا تھا۔
انڈین پنجاب میں مارچ میں سخت گیر اور علیحدگی پسند سکھ رہنما امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔