ایک نیوز: پاکستان اورانڈیامیں پان کااستعمال ایک معمول ہے،تاہم کسی اضافی چیزکےبغیرپان کےپتوں کااستعمال کئی قسم کے طبی خواص رکھتاہے۔
بھارتی تحقیق کے مطابق نظامِ ہاضمہ کو بہتربنانے اور قبض کشا کے اہم خواص بھی پان میں ہی موجود ہیں۔ آیورویدک طب میں پان کے ساتھ پسا ہوا لونگ ملاکر سانس کے امراض کا علاج کیا جاتا رہا ہے۔ اس کے علاوہ یہ کھانسی کو بھی رفع کرتا ہے۔
متعدد تحقیقات کے مطابق ایک پان کے 100 گرام پتوں میں 1.3 مائیکروگرام آئیوڈین، 4.6 مائیکروگرام پوٹاشیئم، وٹامن اے، بی ون، اور دیگر اہم اجزا موجود ہوتے ہیں۔ اس طرح پان کے پتہ دل، نظامِ ہاضمہ اور ذیابیطس کو روک سکتا ہے۔ دوسری جانب اس میں اینٹی آکسیڈنٹس کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔ بالخصوص ایسے اینٹی آکسیڈنٹس جو معدے میں تیزابیت کم کرتے ہیں۔
پان کے پتے کو دیر تک چبانے سے دل و دماغ کو سکون ملتا ہے اور یوں ذہنی تناؤ کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پان میں فینولک مرکبات ہوتے ہیں جو بدن میں جاکر مزاج کو بہتر بناتے ہیں۔
اگر ذیابیطس کے مریض صبح نہار منہ صرف پان کا پتہ کھائیں تو اس سے ذیابیطس قابو میں کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔