وزیراعظم کا رمضان المبارک میں بجلی،گیس کی بلاتعطل فراہمی کاحکم

Mar 11, 2024 | 18:23 PM

ایک نیوز:وزیراعظم شہبازشریف نے رمضان المبارک میں بجلی  اور گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کاحکم دیدیا۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت پیٹرولیم کے شعبے کے حوالے سے اعلی سطح اجلاس  ہوا ۔

اجلاس میں سینیٹراسحاق ڈار، سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک، شزہ فاطمہ خواجہ، احد خان چیمہ، جہانزیب خان، محمد اورنگزیب، علی پرویز ملک اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی. 

اجلاس کو پیٹرلیم اور گیس کے شعبے کے گردشی قرضے، ٹائٹ گیس اور زیر سمندر قدرتی گیس اور پیٹرولیم کے ذخائر کی دریافت، انسے بھرپور فائدہ اٹھانے اور اس شعبے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے اقدامات کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. 

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں تیل اور گیس کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور ملکی کھپت کو پورا کرنے کیلئے سالانہ 4 ارب ڈالر کی پیٹرلیم مصنوعات درآمد کی جارہی ہیں. مقامی سطح پر دریافت سے اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا جاسکے گا.

اجلاس کو پیٹرولیم اور گیس کے شعبے کے گردشی قرضے کے حوالے سے بھی بتایا گیا. وزیرِ اعظم نے گردشی قرضے کو ختم کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر لائحہ عمل مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی. اجلاس کو ٹائٹ گیس اور زیرِ سمندر تیل کے ذخائر کی دریافت کے حوالے سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی گہری دلچسپی کے بارے بھی آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ صارفین کے تحفظ کو مد نظر رکھتے ہوئے ایل پی جی پالیسی 2024 پر کام جاری ہے جس کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت  بھی کی جاری ہے. 

وزیرِ اعظم  نےتیل اور گیس کی دریافت، ریفائننگ اور تقسیم میں نجی شعبے اور مقامی و بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کردی ۔

شہبازشریف کاکہنا تھاکہ حکومت کا کام کاروبار نہیں بلکہ نجی شعبے کو سہولت فراہم کرنا اور صارفین بالخصوص معاشی طور پر کمزور طبقے کے مفادات کا تحفظ ہے. 

وزیرِ اعظم نےٹائٹ گیس (Tight Gas) اور زیرِ سمندر تیل و قدرتی گیس کے ذخائر دریافت کرنے کیلئے بین الاقوامی سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کردی 

وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا تھاکہ قابل افسوس امر ہے کہ پاکستان کی سمندری حدود جس کا رقبہ بلوچستان سے بھی ذیادہ ہے اس میں موجود وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے اقدامات نہ اٹھائے گئے. پاکستان کی سمندری حدود میں تیل اور گیس کے وسیع ذخائر کی دریافت اور انسے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے اقدامات حکومت کی اولین ترجیح ہے. ملک میں پیٹرولیم کی ریفائننگ کی استعداد کو بڑھایا جائے.

 وزیرِ اعظم نے گیس اور تیل کے شعبے کے گردشی قرضے کو ختم اور اس مسئلے کے دیر پا حل کیلئے جامع لائحہ عمل طلب کرلیا. 

شہبازشریف کاکہنا تھاکہ گیس اور تیل کے شعبے میں چوری کرنے والوں کی نشاندہی کرکے قرار واقعی سزا دی جائے. گیس پر سمارٹ میٹرنگ سے خسارے کو کم کیا جائے.عوام کے خون پسینے کی کمائی، قومی خزانے کو مزید نقصان نہیں پہنچنے دونگا. ایل پی جی کے شعبے کی کڑی نگرانی یقینی بنائی جائے تاکہ صارفین کو سستے داموں ایل پی جی میسر ہو.  صنعتوں کو گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے. صنعتوں میں انرجی ایفیشنٹ مشینری کی تنصیب یقینی بنائی جائے.گھریلو صارفین کی روزمرہ استعمال کی اشیاء کو گیس کی بجائے بجلی پر چلانے کی حوصلہ افزائی کی جائے.

وزیرِ اعظم کی گزشتہ دورِ حکومت میں توانائی کی بچت کیلئے مرتب کئے گئے لائحہ عمل پر عملدرآمد کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کر لی.

وزیرِ اعظم کی پاکستان کے توانائی شعبے کے انتظامی ڈھانچے کو بین الاقوامی خطوط پر استوارکرنے،توانائی شعبے میں میرٹ پر ملک کے باصلاحیت افراد کو تعینات کرنے کی ہدایت کردی۔

مزیدخبریں