ایک نیوز :عالمی رہنماؤں کی جانب سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔
سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات 2016 سے منقطع تھے جن کی بحالی کے فیصلے کا اعلان گزشتہ روز سامنے آیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی میں چین نے اہم ثالث کا کردار ادا کیا۔
اب عالمی رہنماؤں کی جانب سے بھی دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دونوں ممالک کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا جب کہ انہوں نے اہم ثالث کا کردار ادا کرنے پر چین سمیت عمان اور عراق کی بھی تعریف کی۔
فرانس کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ فرانسیسی وزیر خارجہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے ایسے ڈائیلاگ کی مکمل حمایت کرتے ہیں جو خطے میں تناؤ کو کیفیت کو ختم کرے اور خطے کی سکیورٹی سمیت استحکام میں مدد دے۔
اردن کی جانب سے بھی ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
کویت کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ چین کی ثالثی سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی سے امید پیدا ہوئی ہےکہ اس سے خطے میں سکیورٹی اور استحکام مضبوط ہوگا جب کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات میں بھی مزید بہتری آئے گی۔
اس کے علاوہ بحرین اور ترکی کی جانب سے بھی دونوں ممالک کے فیصلے کو سراہا گیا ہے۔