ایک نیوز : پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ عفت عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں خواتین کو کسی بھی شعبے میں مردوں کے برابر معاوضہ ادا نہیں کیا جاتا۔
حال ہی میں لاہور میں عورت مارچ منعقد کیا گیا جہاں عام خواتین سمیت شوبز شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اس سال عورت مارچ لاہور کا تھیم ’فیمینزم ان ٹائم آف کرائسز‘ رکھا گیا تھا جس میں خواتین نے اپنے ساتھ کام اور کاروبار کے محاذ پر ہونے والی زیادتیوں کے خلاف آواز اُٹھائی۔
مارچ میں اداکارہ عفت عمر نے بھی شرکت کی جن کی پلے کارڈ تھامی ایک تصویر سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنی ہوئی ہے۔
اس پلے کارڈ پر نعرہ درج تھا کہ ’جب کام پورا تو اُجرت آدھی کیوں؟‘ جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی خوب تبصرے کئے گئے۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے اس تصویر پر کمنٹ کرتے ہوئے عفت عمر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ ’کیونکہ آپ کو اداکاری نہیں آتی‘۔
جس پر اداکارہ نے صارف کو جواب دیتے ہوئےلکھا کہ اگر انہیں اداکاری نہیں آتی تو کام لے کر ان کے پیچھے کیوں پڑتے ہیں؟ اگر آپ مردوں کے مساوی معاوضہ نہیں دے سکتے تو چلے جائیں۔
عفت عمر نے خاتون صارف کو تنقید کا جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ ’میں اداکاری کرنا نہیں جانتی لیکن ماہرہ کو بھی فواد جتنا معاوضہ نہیں ملتا۔ آپ جیسی خواتین، جو اپنے بنیادی انسانی حقوق کا مطالبہ کرنے والی دوسری خواتین کی حمایت نہیں کرتیں مایوسی کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔‘
سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی عفت عمر کی اس تصویر پر صارفین کی جانب سے اداکارہ کے خلاف نفرت انگیز تبصرے بھی کئے گئے کیونکہ وہ سیاسی معاملات میں بھی متحرک نظر آتی ہیں اور خصوصی طور پر عمران خان کے خلاف بیانات کیلئے مشہور ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’یہ آپ کے چہرے کی وجہ سے ہے، باقی ان کی پوری ادائیگی ہو جاتی ہے۔‘
ایک اور نے لکھا ’یہ ان لوگوں سے کہو جنہوں نے آپ کو آدھی رقم دی ہے۔‘ جس پر عفت عمر نے ذاتی طور پر حملہ کرنے والوں کو جواب دینے سے گریز کیا۔