ایک نیوز ،وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ کاکہناہے کہ پہلے انصاف اور پھر الیکشن ہوگا حکومت کے پاس تو الیکشن کے پیسے ہی نہیں ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ کا ہنگامی پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ یہ بات خارج از امکان نہیں کہ ظل شاہ کے قتل میں عمران خان کا ہاتھ نہیں وہ ذہنی مریض ہیں ان کےجیل جانے تک ملک کا امن بحال اورترقی ممکن نہیں ہو سکتی۔ ظل شاہ کے موت کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے۔
عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ عمران خان مردہ خانوں سے لاشیں تلاش کرتے ہیں تاکہ انہیں پی ٹی آئی کی شرٹ پہنا کر سیاست کریں، ذہنوں میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ علی بلال کی موت کے وقت ریسیکیو ون ون ٹو ٹو کو کیوں کال نہیں کی گئی اور ڈرائیور نے بھیس کیوں بدلا۔سی ایم ایچ یا سروسز ہسپتال سے پہلے اس کی موت کب اور کہاں ہوئی۔سروسز ہسپتال میں جب اسے لایا گیا تو وہ انتقال کر چکا تھا،لاش کو کیوں چھوڑ کر بھاگ گئے کون لوگ ہیں ڈیڈ باڈی کی تلاش میں رہتے ہیں جب عمران خان کو بتایا گیا تو کہا شاباش اچھا کام کیا، جب وہ ہسپتال گیا تو اس کی داڑھی ہے اقبالی بیان پر بالوں اور داڑھی کا سٹائل مختلف ہے۔
عطااللہ تارڑ نے دعوی کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان نے اپنی گرفتاری پر پلان بنالیا ہے کہ اگر ایک دو لوگوں کو مارنا بھی پڑے تو مار دو، ایس پی کے خلاف بنائے جانے والی آڈیو کے ملزمان کے خلاف تحقیقات ہونی چاہئیے، عمران خان ذہنی توازن کھو چکے ہیں ان کا سائیکیٹرس سے علاج کروایا جائے۔