ایک نیوز: آئی جی پنجاب کی پریس کانفرنس پر پی ٹی آئی کا ردعمل آگیا۔ پاکستان تحریک انصاف نے ظلِ شاہ کے قتل کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں فواد چوہدری نے سوال کیا کہ علی بلال شہید کی موت حادثےکا نتیجہ تھی توعمران خان، حماد اظہر اور مجھ سمیت تحریک انصاف کی قیادت پر جھوٹا پرچہ کیوں درج کیا؟
انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی وزیراعلیٰ کی پریس کانفرنس نگران سرکار کے دامن پر لگے معصوم خون کے دھبّے مٹانے کی ناکام کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس سے وزیراعلیٰ اور آئی جی نے ثابت کر دیا کہ پنجاب جھوٹے پرچوں کی آماجگاہ ہے، عمران خان پر حملے، ارشد شریف کو شہید اور گل اور سواتی پر بدترین تشدد کرنے والوں کی طرح ظلِ شاہ کے قتل کا بھی پورا حساب لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 144 کے نفاذ اور استعمال کی پوری کہانی قوم کے سامنے ہے، تحریک انصاف کی انتخابی ریلی اور پرُامن شرکاء ہدف تھے۔ محسن نقوی اور آئی جی نے معصوم شخص کے قتل کو کوراپ کرنے کی کوشش کی، فواد چودھری کا کہنا تھا کہ جو لوگ ساتھ بیٹھے تھے آپ کے جانے کے بعد انہوں نے ہی وعدہ معاف گواہ بننے کی کوشش کرنی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ارشد شریف کی شہادت کو بدترین طریقے سے کور اپ کرنے کی کوشش کی گئی۔
ان کاکہنا تھا کہ ایک دن پہلے تحریک انصاف کو ریلی کرنے کی اجازت دی گئی ہے اور ریلی کے دن اچانک دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ ہزاروں کی تعداد میں پولیس اہلکار آئے اور بیہمانہ تشدد شروع کردیا گیا ۔گاڑیوں کو ایسے توڑا جاتا ہے جیسے گاڑیاں آئی جی اور محسن نقوی کی ذاتی پراپرٹی ہوں اور یہ سب کچھ وزیراعلی آفس سے مانیٹر کیا جارہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو گاڑیوں میں ڈالا جاتا ہے۔ظل شاہ کی موت پر قانونی کاروائی کرنے جارہے ہیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے اپیل کریں گے ظل شاہ کی موت پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔
الیکشن کمیشن کے پاس بھی جارہے ہیں نگران وزیراعلی محسن نقوی اور اس کابینہ کو کام سے روکا جائے۔تاکہ یہ لوگ اس قتل کا سامنا کریں حکومت میں ہوتے ہوئے یہ اس قتل کی تحقیقات نہیں ہونے دیں گے۔