غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ شہر الٹرا آرتھوڈوکس کے لیے وقف کیا جائے گا اور اسے ''عراد''کے علاقے میں تعمیر کیا جائے گا ،یہ بستی مصری سرحد کے قریب قائم کی جائے گی اور اسے ''نتزانہ''کہا جائے گا۔وزیر تعمیرات و ہائوسنگ زیف ایلکن اور وزیر داخلہ آیلیٹ شیکڈ اگلے اسرائیلی حکومت کو یہ منصوبہ پیش کریں گے جس میں بتایا گیا ہے کہ حریدی شہر میں 20000 سے زیادہ ہائوسنگ یونٹس شامل ہوں گے۔ کم از کم 100000 افراد کی رہائش ہوگی۔
ایک میڈیکل سنٹر اور دکانیں، کمرشل، مذہبی سکول اور دیگر، اور منصوبہ منظور ہونے کی صورت میں چند ماہ میں اس پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔ جب کہ یہ بستی جو نام نہاد "رامات نیگیو ریجنل کونسل" کے علاقے میں قائم کی جائے گی، اس میں 2,200 اسرائیلی خاندان شامل ہوں گے، اور اس میں ہزاروں ہاسنگ یونٹ تعمیر کیے جائیں گے۔