نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ ، حکومت نےاہم پلان تیارکرلیا

Jun 11, 2024 | 23:06 PM

ایک نیوز:وزیراعظم شہبازشریف کی مخلوط سرکاراپنا مالی سال 2024-25کابجٹ کل پیش کرےگی۔
ذرائع کےمطابق نئے مالی سال کا بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے، بجٹ کا مجموعی حجم 18 ہزار 900 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویزہے بجٹ خسارہ 9800 ارب، قرضوں پر سود کیلئے 9700 ارب مختص کیاجانےکاامکان ہے،ایف بی آر کا ٹیکس ہدف تقریبا 12ہزار 970 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویزہے، وفاقی پی ایس ڈی پی کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر 1500 ارب خرچ ہونگے ۔

ذرائع کےمطابق دفاعی شعبے کا بجٹ 2100 ارب روپے سے زیادہ رکھنے کی تجویزہے، مہنگائی کا ہدف 12 فیصد، معاشی شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد مقررکر دیا گیا ،نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ ہوگا، اربوں روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کی جائے گی 
پرانی درآمدی گاڑیاں، درآمدی موبائل فونز، درآمدی خوراک مہنگی ہونے کا امکان ہے، درآمدی چاکلیٹ، دودھ دہی، کپڑے، صابن، شیمپو، ہیئر کلر، میک اپ، پرفیومز اور لوشن مہنگا ہوگا ۔
ذرائع کےمطابق گھی کوکنگ آئل، بچو ں کا دودھ، چینی، چائے کی پتی، مشروبات مہنگے ہونے کا امکان ہے، کاسمٹیکس، مصنوعی زیورات، الیکٹرونک کا سامان، گھڑیاں، مہنگی ہونے کا امکان ہے،ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافہ، چھوٹے ملازمین کو زیادہ ریلیف ملے گا ،انکم ٹیکس چھوٹ 6 لاکھ سے بڑھا کر سالانہ 9 لاکھ روپے کرنے کی تجویززیرغورہے،مجموعی بجٹ خسارے کا تخمینہ 9800 ارب روپے لگایا گیا ہے پیٹرولیم لیوی 1080 ارب روپے ہدف مقرر کرنے کی تجویز ہے،رواں مالی سال سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 3879 ارب کی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویزہے۔

مزیدخبریں