قومی ادارہ صحت نےخسرہ اور نیگلیریاسے متعلق ایڈوائزری جاری کردی

Jun 11, 2024 | 22:13 PM

ایک نیوز:قومی ادارہ صحت نےخسرہ اور نیگلیریاسے متعلق ایڈوائزری جاری کردی۔
 تفصیلات کےمطابق ایڈوائزری خسرہ اور نیگلیریا کی روک تھام کے حوالے سے بروقت اور مناسب اقدامات کے لئے صحت کے متعلقہ اداروں کو جاری کی گئی۔

ایڈوائزری میں کہاگیاکہ خسرہ، جسے روبیلا بھی کہا جاتا ہے، ایک وائرل متعدی بیماری ہے جو بنیادی طور پر اوپری سانس کی نالی کو متاثر کرتی ہے۔ یہ بیماری کسی بھی عمر کے افراد کو متاثر کر سکتی ہے،15 سال سے کم عمر بچے خاص طور پر جنہیں حفاظتی ٹیکے نہیں لگے وہ اس انفیکشن کا شکار ہوسکتے ہیں۔ خسرہ بند جگہوں میں سانس کی بوندوں،ایروسول کے ذریعے یا متاثرہ افراد کی ناک اور گلے کی رطوبتوں کے ساتھ براہ راست رابطے سے پھیلتا ہے۔ خسرہ ایک محفوظ، سستی اور موثر ویکسین کی 2 خوراکوں کے ذریعے آسانی سے روکا جا سکتا ہے۔ خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے کی پہلی خوراک 9 ماہ کی عمر میں اور دوسری خوراک 15 ماہ کی عمر میں دی جاتی ہے۔
ایڈوائزری میں مزیدکہاگیاکہ نیگلیریا ایک امیبا ہے، اس جان لیوا بیماری کا سب سے پہلا کیس آسٹریلیا میں 1965 میں سامنے آیا ۔پاکستان میں 2008 سے اس بیماری کے کیسز کراچی اور ملک کے کچھ دوسرے حصوں سے باقاعدگی سے رپورٹ ہو رہے ہیں گرمی کے موسم میں بڑے شہروں بالخصوص کراچی میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں، اس بیماری سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ تیراکی کے دوران، غوطہ خوری اور ناک میں پانی ڈالنے سے گریز کریں۔چھوٹے تالابوں کو روزانہ خالی اور صاف کریں۔

مزیدخبریں