ایک نیوز: ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی بجٹ کو روایتی قرار دے دیا،فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بنیادی چیزیں آٹا، گھی، تیل، بچوں کا دودھ، سبزیوں پر کوئی رعایت نہیں دی گئی، بجٹ میں جو سہولیات عوام کو دینی چاہئیں وہ نہیں دی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے وفاقی حکومت کے بجٹ کو روایتی بجٹ قرار دے دیا، انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا وفد جلد خالد مقبول کی قیادت میں وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے ملے گا۔
فاروق ستار نے کہا ہم ملاقات میں 25 کروڑ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ رکھیں گے، وڈیروں اور جاگیرداروں کی بڑی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا، ایک عام تنخواہ دار آدمی، تاجر اور صنعت کار پر ٹیکس کی بھرمار ہے۔
بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اشیا خورد و نوش، تیل، گیس، بجلی کے نرخ میں کوئی کمی نہیں کی گئی، بنیادی اشیائے ضروریہ پر سیل ٹیکس کی شرح قائم رکھی گئی ہے، جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا، اور لوگوں کی مشکلات بڑھیں گی۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بنیادی چیزیں آٹا، گھی، تیل، بچوں کا دودھ، سبزیوں پر کوئی رعایت نہیں دی گئی، بجٹ میں جو سہولیات عوام کو دینی چاہئیں وہ نہیں دی گئیں، ہم جلد وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے مل کر اپنی تجاویز پیش کریں گے۔