رپورٹ کے مطابق وفاق نےمالیاتی مجبوریوں کی وجہ سے آئی ٹی سیکٹر کی سکیمیں ختم کی گئ۔ وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن نے مالی سال 2023۔2022 کے لیے آئی ٹی 9 نئی سکیمیں تجویز کی لیکن پلاننگ کمیشن نے ایک بھی نئی سکیم کے لیےفنڈ مختص نہیں کیا۔
ان نئی سکیموں کی کل لاگت مجموعی طور پر 367.73 ملین ہے۔ وزارت برائے اطلاعت و ٹیکنالوجی ٹیلی کمیونیکیشن نےپبلک سیکٹرڈیولپمنٹ پروگرام کے لیے مالیاتی سال 2023۔2022 کے لیے 1338.211 ملین کا مطالبہ کیاتھا۔ائی ٹی سیکٹر کی ختم کی جانیوالی سکیموں میں وفاقی حکومت کے تمام ڈویژنز میں ای آفس کا قیام (فیز ٹو)، روزگار کے لئے نیشنل جاب پورٹل، سمارٹ سٹی ایپ،پاک ایپ، وزیر اعظم آفس ٹاسک ورک فلوآٹو میشن اپ گریڈیشن (فیز 3)شامل تھے۔
ائی ٹی سیکٹر کے دیگر منصوبے جن کوپبلک سیکٹرڈیویلپمنٹ 2023 میں جگہ نہیں مل سکی ان میں پاکستان میں متعدد ڈرایئونگ لائسنس جاری کرنے کے انتظام کے نظام کا قیام، سائبر سکیورٹی اتھارٹی اور صوبہ بلوچستان میں تربت یونیورسٹی بگ ڈیٹا تجزیاتی مرکز اور کیچ بزنس ان کیوبیشن سنٹرکا قیام ۔بلوچستان یونیورسٹی آف انجینرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں کاروباری ان کیوبیشن سنٹرکا قیام شامل تھا۔