ایک نیوز:بھارتی اداکار ارشد وارثی نے کہا ہے کہ امیتابھ بچن کے آفس میں جیا بچن سے گالیاں کھانے کی امید سے گیا اور فلم میں کام مل گیا۔
اپنے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران فلم ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے ارشد وارثی کا کہنا تھا کہ پروڈیوسر جوئے آگسٹائن نے ان سے کہا تھا کہ وہ اپنی ماڈلنگ تصاویر امیتابھ بچن کی کمپنی کو اداکاری کیلئے ارسال کریں۔
اداکار نے بتایا کہ میں نے جوئے سے کہا کہ ’میں اداکاری نہیں کرسکتا، میری زندگی کو برباد نہ کریں، مجھے اپنی زندگی سے پیار ہے۔‘
ارشد وارثی نے کہا کہ جوئے آگسٹائن نے بلآخر انہیں منالیا اور انہوں نے اپنی تصاویر امیتابھ بچن کی کمپنی امیتابھ بچن کارپوریشن لمیٹڈ (اے بی سی ایل) کو بھیج دیں۔
اداکار نے بتایا کہ مجھے اے بی سی ایل سے فون آیا، جس میں کہا گیا کہ مجھے جیا بچن نے بلایا ہے، یہ سن کر میں نے سوچا کہ جیا بچن مجھے فائر کرنے والی ہیں۔ جیا بچن، امیتابھ بچن کی اہلیہ، ان کے منہ سے دو چار گالیاں بھی اچھی لگیں گی۔
ارشد وارثی کا کہنا تھا امید کے برعکس جیا بچن نے انہیں فلم کیلئے کاسٹ کرلیا اور کہا کہ آپ فلم کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ جیا بچن کی رضا مندی کے بعد ارشد وارثی نے 1996 میں ریلیز ہونے والی اے بی سی ایل کی فلم تیرے میرے سپنے سے اپنے اداکاری کے کیریئر کی شروعات کی۔
انہوں نے کہا کہ میں آج جو کچھ بھی ہوں بچن خاندان کی وجہ سے ہوں، میں ہر روز انکا شکریہ ادا کرتا ہوں۔