ایک نیوز: ہماری زندگیوں میں بیٹریاں اہمیت کی حامل شے بن چکی ہیں۔ لیکن انسانوں کے زیرِ استعمال سیسہ، کیڈمیئم اور پارے جیسے خطرناک عناصر سے بنی روایتی ڈسپوزیبل بیٹریاں ماحول کو شدید آلودہ کر رہی ہیں۔
تفصیلات کےمطابق سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ بیٹریوں میں موجود زہریلا مواد ماحول میں شامل ہو کر مٹی اور پانی کو آلودہ کرتے ہوئے انسانوں اور جانوروں کو متاثر کر سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بیٹری سیل ہوں یا خود بیٹریاں ہوں، ان کی تیاری میں کئی طرح کے مضر کیمیائی اجزا استعمال ہوتے ہیں۔ ہرسال ہم لاکھوں کروڑوں بیٹریاں کھلے ماحول میں پھینک رہے ہیں۔
البتہ، چین کی شیژانگ یونیورسٹی اور جنوبی آسٹریلیا کی فِلِنڈر یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے سائنس دان طویل جدوجہد کے بعد دنیا کی پہلی محفوظ اور مؤثر غیر زہریلی بیٹری بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ انہوں نے نئی بیٹریاں بنانے کا پہلا مرحلہ کامیابی کے ساتھ مکمل کر لیا ہے اور بیٹری کی سیفٹی اور کارکردگی کے نئے معیار کا تعین کیا ہے۔
غیر زہریلے مرکبات
یہ نئی بیٹریاں TEMPO کے نام سے جانے جانے والے اہم مٹریل 2،2،6،6-ٹیٹرامیتھائل پائپریڈائل-1-آکسی سے بنے مرکب سے بنائی گئیں ہیں۔
محققین کے مطابق بیٹریوں کیلئے نقصان دہ کیمیا استعمال کرنے کے بجائے پانی پر مبنی مائع کا استعمال کیا گیا ہے۔ پانی پر مبنی ان الیکٹرولائٹ نے الومینیئم بیٹریوں کا پہلا ڈیزائن بنانے میں مدد دی۔ یہ بیٹریاں ایئر اسٹیبل اور آگ کی مزاحم ہیں۔