ایک نیوز: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کو انتخابی نشان بلے کی الاٹمنٹ کے معاملے پر پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقرر کردی۔
تفصیلات کےمطًابق سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقرر کردی، کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرے گا۔ چیف جسٹس کے ساتھ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بھی بینچ کا حصہ ہوں گے، پی ٹی آئی کے پاس بلا رہتا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ کل ہوگا۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی اپیل کو ڈائری نمبر الاٹ کردیا۔پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کےخلاف الیکشن کمیشن کی اپیل کو ڈائری نمبر 657 لگ گیا ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی انتخابات الیکشن ایکٹ کے مطابق نہیں کرائے، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کیخلاف ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
دریں اثنا بلے کے نشان کیخلاف اپیل پر اعتراض عائد کیا گیا سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے اعتراضات عائد کرتے ہوئے اپیل واپس کر دی، ذرائع کے مطابق رجسٹرار آفس نے اپیل کیساتھ منسلک دستاویزات پڑھے جانے کے قابل ہونے کا اعتراض عائد کیا۔بعد ازاں اپیل پر عائد اعتراضات دور کر دیئےگئے ، الیکشن کمیشن کی جانب سے ترمیم شدہ اپیل دوبارہ رجسٹرار آفس میں جمع کروا دی گئی ،ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اپیل پر فوری سماعت کیلئے متفرق درخواست بھی تیار کر لی، مرکزی اپیل کو نمبر الاٹ ہوتے ہی جلد سماعت کی درخواست دائر کی جائے گی۔
گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان کیس پر سماعت میں دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا ،جس کے بعد پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان واپس مل گیا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی نے پارٹی سرٹیفیکیٹ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع نہ کرنے کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کردی۔
قبل ازیں چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس جاری ہے۔اجلاس میں چاروں ممبران، قانونی ٹیم شریک ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ الیکشن کمشن جلد ہی پیٹشن تیار کرائے گا، پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کےانتخابی نشان بلے کوآزادامیدواروں کی فہرست سے نکال دیا۔الیکشن کمیشن کی ویب سائیٹ پرآزادامیدواروں کی فہرست بھی اپڈیٹ کردی گئی۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کےانتخابی نشان بلے کوآزادامیدواروں کی فہرست میں14ویں نمبر پر درج کرکے انتخابی کوڈ 19دیا تھا۔الیکشن ایکٹ2017 کے سیکشن 217کے تحت الیکشن کمیشن اہل سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ کرتا ہے۔
الیکشن ایکٹ کے سیکشن 214کے مطابق الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو الاٹ کرنے کے لیے مخصوص انتخابی نشانات کی فہرست تیار کرتا ہے۔الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لے لیاتھا۔