بھارتی فوج میں خواتین آفیسرز کے ساتھ جنسی ہراسگی، بلیک میلنگ کے تہلکہ خیز انکشافات 

بھارتی فوج میں خواتین آفیسرز کے ساتھ جنسی ہراسگی، بلیک میلنگ کے تہلکہ خیز انکشافات 
کیپشن: Horrifying revelations of sexual harassment, blackmailing of women officers in the Indian Army

ایک نیوز: بھارتی فوج میں خواتین اہلکار اپنے ہی آفیسرز سے غیر محفوظ ہوگئیں۔ بھارتی فوج کے افسران کا غیر اخلاقی چہرہ بے نقاب ہوگیا۔ 

ایک بھارتی خاتون افسر لیفٹیننٹ کرنل گوری مشرا نے ساتھی افسر لیفٹیننٹ کرنل دیویش مکھرجی کے خلاف ریپ کا سنگین الزام عائد کردیا۔ خاتون افسر نے بتایا کہ انکی غیر اخلاقی ویڈیوز بنائی گئیں اور پھر بلیک میل کیا گیا۔ 

دفاعی تجزیہ کاروں کی رائے میں گزشتہ 3 سالوں میں 123 خاتون اہلکاروں نے جنسی ہراسگی کی شکایات درج کرائیں۔ بھارتی فوج ملک کےلیے بدنامی کا باعث بنتی جا رہی ہے۔ 

میڈیا رپورٹس کے مطابق اگست 2019 میں ایک میجر جنرل کو اپنی ساتھی خاتون افسر پر جنسی ہراسانی پر فوج سے خارج کر دیا گیا تھا۔ 2006- 2009 کے درمیان جنسی ہراسگی کا شکار خاتون آفیسرز نے خودکشی کی تھی۔ دسمبر 2016 میں جنسی ہراسگی کا شکار میجر انیتا کماری نے گولی مار کر خودکشی کی لی تھی۔ 2007 سے اب تک 1243 بھارتی فوجی خاتون اہلکار جنسی زیادتیوں کا شکار ہو چکی ہیں۔ 

2014 میں حاضر سروس کرنل اجیت کمار کی اہلیہ نے بریگیڈیئر جے سنگھ کے خلاف جنسی بلیک میلنگ کا الزام عائد کیا۔ ہندوستانی فوج کے بیرونی ممالک میں جنسی استحصال اور بداخلاقی کے قصے بھی ڈھکے چھپے نہیں۔ کانگو میں امن مشن پر مامور بھارتی فوجی جنسی استحصال میں ملوث پائے گئے۔ 3 ہندوستانی پیس کیپرز کو ساؤتھ افریقہ میں خاتون کے ریپ پر جیل کی سزا سنائی گئی۔