ایک نیوز:جنیوا میں سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے ہونے والی ڈونرز کانفرنس میں امداد کے وعدوں پر عمل درآمد کیلئے وفاقی حکومت نے کام تیز کردیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی فنڈز منتقلی کو تیز اور شفاف بنانے کی حکمت عملی سامنے آگئی۔ وزیراعظم کی ہدایت پر وزارت منصوبہ بندی اور دیگر محکمے فوری اقدامات لیں گے۔ سیلاب زدگان کی بحالی کے کاموں پر خود مختار بورڈ تشکیل دینے پر غور کیا گیا، بورڈ تعمیر نو کے کاموں کی نگرانی کرے گا۔خود مختار بورڈ کو قومی سطح پر تشکیل دیا جائے گا جس میں معتبر شخصیات، پروفیشنلز، ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے نمائندوں کو شامل کیا جائے گا۔ بورڈ سیلاب زدگان کی بحالی کے کاموں پر کوآرڈینیشن کا بھی ذمہ دار ہوگا اور ساتھ ہی ریکوری پلان پر تیار کردہ منصوبوں کی منظوری دینے کا مجاز ہوگا۔
حکومت نے سیلاب زدگان کی بحالی کے منصوبوں کیلئے تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ نظام لازم قرار دینے پر بھی غور کیا اس کے علاوہ وفاقی حکومت پالیسی اینڈ سٹریٹجی کمیٹی تشکیل دے گی، یہ کمیٹی منصوبوں پر ماہرانہ رائے کے ساتھ ساتھ صوبوں سے کوآرڈینیشن کو بھی یقینی بنائے گی۔
صوبائی سطح پر بھی منصوبوں کی تیاری کیلئے کمیٹیاں بنائی جائیں گے۔ منصوبوں کو شفاف بنانے کیلئے آڈٹ اور مانیٹرنگ کو سخت کرنے کیلئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان منصوبوں کے ایکسٹرنل آڈٹ کرنے کا مجاز ہوگا۔لارج سکیل منصوبوں کیلئے تھرڈ پارٹی آڈٹ لازم ہوگا جس کیلئے آڈٹ فرمز کی خدمات لی جائیں گے۔ تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ ایجنٹ کی خدمات بھی لی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق تعمیر نو کے منصوبوں کیلئے کنسلٹنٹس بھی ہائر کئے جائیں گے۔وزارت منصوبہ بندی میں ریکوری اینڈ ری کنسٹرکشن یونٹ بھی قائم کیا جائے گا، آر آر یو وزارت منصوبہ بندی میں بطور سیکرٹریٹ کام سرانجام دے گا جس میں تمام صوبوں کے نمائندوں سمیت وفاقی وزراء بھی شامل ہوں گے۔
وزارت منصوبہ بندی سیلاب زدگان کی بحالی کے تمام کاموں پر ڈیش بورڈ کا اجراء کرے گی۔ فنڈز کی فراہمی اور منصوبوں کی تفصیلات ڈیش بورڈ پر دستیاب ہوں گی۔ منصوبوں کی مکمل فزیبیلٹی پر رقم جاری کی جائے گی۔