ایک نیوز: کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ۔ وفاق نے الیکشن کمیشن کو صاف جواب دیتے ہوئے فوج کی تعیناتی سے معذرت کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے حساس پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی کے معاملے پر وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن کے خط کا جواب دے دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی الیکشن کا معاملہ جی ایچ کیو کے پاس اٹھایا گیا۔ جی ایچ کیو نے کہا ہے کہ صوبائی محکمہ داخلہ سیکیورٹی فراہم کرنے کی ذمہ دار ہیں۔
جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ پولنگ اسٹیشن پر پہلے مرحلے کی سکیورٹی پولیس کی ذمہ داری ہے۔
سول آرمڈ فورسز اور پاکستان آرمی صرف کوئیک ری ایکشن فراہم کر سکتی ہے۔ وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز بالترتیب دوسرے اور تیسرے درجے کے لیے دستیاب ہیں۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کے خط میں تمام پولنگ اسٹیشن کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے تمام 8924 پولنگ سٹیشنز حساس ترین اور انتہائی حساس ہیں۔ کسی پولنگ سٹیشن کو معمول کے مطابق نہیں رکھا جا رہا ہے۔
وفاقی حکومت نے خط میں کہا ہے کہ پاک فوج کے جوان سرحدی فرائض اور پاکستان بھر میں داخلی سلامتی کی دیگر تعیناتی میں مصروف ہیں۔ حساس پولنگ اسٹیشنز پر فوج اور رینجرز تعینات نہیں ہوسکتی۔ وفاق کا مزید کہنا ہے کہ 2395 فوج اور رینجرز کے جوان کوئیک رسپانس کیلئے دستیاب ہوں گے۔ تاہم 20 ہزار سے زیادہ دستوں کی تعیناتی پولنگ میٹریل اور سٹاف کی حفاظت کیلئے ممکن نہیں۔
وفاق نے جواب میں مزید کہا ہے کہ آرٹیکل 220 کے تحت مطلوبہ رینجرز اور فوج کے دستے دستیاب کرائے جائیں گے۔