ایک نیوز: رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کیلئے کیسا ثابت ہوگا؟ عالمی بینک نے پریشان کن رپورٹ جاری کردی۔ موجودہ مالی سال میں پاکستان کی معاشی شرح نمو 2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے عالمی معاشی اثرات سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یوکرین روس جنگ سمیت کئی وجوہات کے باعث عالمی معیشت کو سست روی کا سامنا ہے۔
پاکستان سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب کے باعث موجودہ مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2 فیصد رہنے کا امکان ہے، اس سے پہلے عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 4 فیصد جی ڈی پی گروتھ کی پیش گوئی کی تھی۔
عالمی بینک کے مطابق پاکستان کو مشکل معاشی حالات کا سامنا ہے، حالیہ بدترین سیلاب اور سیاسی بےیقینی پاکستان کے مشکل معاشی حالات کی بڑی وجوہات ہیں، پاکستان کو بیرونی قرض کی ادائیگیوں کے شدید خطرات کا سامنا ہے۔
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ دسمبر میں 24.5 فیصد مہنگائی کی شرح 1970 کی دہائی کے بعد بلند ترین ہے، پاکستان میں سیلاب کے باعث جی ڈی پی کو 4.8 فیصد مساوی نقصان پہنچا۔
جون سے دسمبر تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 14 فیصد گر چکی ہے، موسمیاتی شدت خوراک اور ضروری اشیاء کی سپلائی کو متاثر کر سکتی ہے، انفرا سٹرکچر اور زرعی پیداوار کو نقصان پہنچنے کا بھی خدشہ ہے، اس دوران کنٹری رسک پریمیئم میں 15 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔